صوبائی اسمبلی پنجاب
درخواست کا طریقہ کار
درخواست گزاری کا طریقہ کار درج ذیل ہے :۔
• درخواست دہندہ معلومات درخواست فارم یا صاف کاغذ پر پبلک انفارمیشن آفیسر کو درخواست دے سکتا ہے اور پبلک انفارمیشن آفیسر ایسی درخواست کی وصولی کی رسید دے گا۔
• سرکاری ادارہ عوام کو معلومات درخواست فارم کی مطبوعہ اور الیکٹرانک دونوں صورتوں میں دستیابی آسان بنائے گا۔
• درخواست گزار سے معلومات طلب کرنے کی وجوہات نہیں پوچھی جائیں گی صرف مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کی غرض سے صرف معلومات کی معقول کیفیت اور ضروری تفصیلات طلب کی جائیں گی ۔
• اگر درخواست دہندہ کو درخواست تحریر کرنے میں مشکل پیش آرہی ہو یا وہ معلومات کی مناسب تفصیل بیان نہ کرسکتا ہو یا وہ معذور ہو یا ان پڑھ ہو، تو متعلقہ پبلک انفارمیشن آفیسر درخواست دہندہ کو معقول معاونت فراہم کرے گا۔
• درخواست دہندہ نے رسائی کی ترجیحی صورت کی نشاندہی کی ہو ، بشمول یہ کہ اصل کاپی ، الیکٹرانک کاپی یا دستاویزات کے معائنے کا موقع مانگا ہو، تو سرکاری ادارہ اسی صورت میں رسائی مہیا کرے گا تاوقتیکہ ایسا اس کے امور میں مداخلت کا باعث ہوسکتا ہو یا دستاویز کو نقصان پہنچ سکتا ہو اور ایسی صورت میں معلومات ایسی صورت میں فراہم کی جائیں گی کہ مقصد حاصل ہو جائے۔
• سرکاری ادارہ، معلومات کا پرنٹ نکالنے یا معلومات بھیجنے پر آنے والی لاگت یا کمشن کی طرف سے لاگت کےمرکزی طورپرطے شدہ شیڈول کے مطابق لاگت کے سوا د رخواست د ینے پر کوئی فیس وصول نہیں کرے گا۔
• پبلک انفارمیشن آفیسر درخواست پر جتنی جلدی ممکن ہو اور ہر صورت میں چودہ ایام کار کے اندر اندر کسی بھی معلومات کا جواب دے گا مگر شرط یہ ہے کہ اس کو مزید چودہ ایام کار کے لئے توسیع دی جا سکتی ہے اگر ضروری ہو، زیادہ سے زیادہ بشمول اس امر کے کہ ایسی درخواست جس میں بہت زیادہ ریکارڈز سے تلاش کرنا مقصود ہو یا کسی تیسری پارٹی یا سرکاری ادارہ سے مشاورت مطلوب ہو لیکن پبلک انفارمیشن آفیسر ایسی معلومات جو کسی فرد کی زندگی یا آزادی سے متعلق ہوں تو ایسی معلومات درخواست کی وصولی کے دو ایام کار کے اندر اندر فراہم کرے گا۔
• جب پبلک انفارمیشن آفیسر کسی معلومات کی عدم فراہمی کا فیصلہ کرے تو وہ درخواست گزار کو اس فیصلے کی وجوہات سے آگاہ کرے گا اور اس بیان کے ہمراہ کہ درخواست گزار قانون ہذا کے تحت معلومات سے انکار کےخلاف ایک انٹرنل ریویو یا شکایت درج کروا سکتا ہے۔
• درخواست گزار کو ذیلی دفعہ(1) کے تحت سرکاری ریکارڈ سے فراہم کی گئی کوئی معلومات یا اس کی نقل کے ساتھ ایک سرٹیفیکیٹ ہو گا جس کے فٹ نوٹ پر درج ہوگا کہ معلومات درست ہے یا ایسے سرکاری ریکارڈ کی نقل بمطابق اصل ہے اور ایسے سرٹیفکیٹ پر پبلک انفارمیشن آفیسر تاریخ، دستخط اور مہر ثبت کرے گا۔
داخلی جائزہ
• اگر درخواست گزار کمیشن کو شکایت دائر نہیں کرتا تو وہ پبلک انفارمیشن آفیسر کے کسی بھی فیصلے ہر جو درخواست گزار کے درج ذیل تحفظات کے متعلق ہو، داخلی جائزہ کے لئے سرکاری ادارے کے سربراہ کو گزارش کرے گا:۔
° پبلک انفارمیشن آفیسر کی جانب سےقانون ہذا کی کسی بھی دفعہ کی تعمیل میں ناکامی بشمول مقررہ وقت کے اندر فیصلے سے آگاہی دینے میں ناکامی ؛یا
° قانون ہذا کے تحت صوابدیدی اختیار میں پبلک انفارمیشن آفیسر کی جانب سے نامناسب رویہ؛ یا
° قانون ہذا کے تحت نامکمل، گمراہ کن یا غلط معلومات کی فراہمی ؛یا
° معلومات تک رسائی کے لئے درخواست یا حصول سے متعلق کوئی دیگر معاملہ
• درخواست گزار، پبلک انفارمیشن آفیسر کی جانب سےفیصلہ کی تاریخ سے آگاہی کے ساٹھ ایام کے اندریا پبلک انفارمیشن آفیسر کی جانب سے مقررہ وقت کے اندر اندر معلومات کی فراہمی میں ناکامی کی صورت میں ذیلی دفعہ(1) کے تحت تحریری درخواست دائر کرےگا اور پبلک انفارمیشن آفیسر کے فیصلے کے خلاف درخواست گزار جو تلافی چاہتا ہو اس کی صراحت کرے گا۔
• وہ آفیسر جس کو داخلی جائزہ کے لئے دفعہ ہذا کے تحت درخواست دائر کی گئی ہو تو وہ درخواست موصول ہونے کے چودہ ایام کے اندرقانون ہذا کے تحت پبلک انفارمیشن آفیسر کے کوئی بھی اختیارات استعمال کر سکتا ہے:۔
° پبلک انفارمیشن آفیسر کے فیصلے کی توثیق کر سکتا ہے، تبدیل کر سکتا ہے یا اسے ختم کر سکتا ہے۔
° درخواست گزار کو داخلی جائزہ کا فیصلہ بشمول فیصلہ کی وجوہات نوٹیفائی کرے گا;اور
° قانون ہذا کے تحت پبلک انفارمیشن آفیسر کے خلاف فرائض کی بجاآوری میں غفلت کا مرتکب ہونے کی صورت میں محکمانہ کارروائی کا حکمنانہ جاری کرے گا۔
کمیشن کو شکایت
اگر درخواست دہندہ داخلی جائزہ سے مطمئن نہ ہو تو وہ کمیشن کو شکایت کرسکتا ہے / کرسکتی ہے ۔ کمیشن کے درج ذیل فرائض ہیں :۔
•کمیشن :
º اپنی مرضی یاکسی شکایت پر انکوائری عمل میں لاسکتا ہے اور سرکاری ادارے کو ہدایت کرسکتاہے کہ درخواست گزار کو پیش عملی طریق پر یا معلومات افشاء کرے۔
º دفعہ 13 کے تحت مفاد عامہ کا تعین کرے ۔
º قانون ہذا یا قواعد یا ضوابط کی دفعات کے اطلاق میں کسی تضاد کو ختم کرے ۔
• کمیشن شکایت کی وصولی کے تیس یوم کے اندر یا معقول وجوہات ضبط تحریر میں لاکر ساٹھ یوم کے اندرفیصلہ کرے گا۔
• کمیشن درج ذیل امورکےلئے سول کورٹ کے اختیار ات استعمال کرسکتا ہے :
º اشخاص کوطلب کرنا اور بزور حاضر کرنا، ان کو حلف پر زبانی یا تحریری شہادت دینے پر اور دستاویز یا معلومات مہیا کرنے پر مجبور کرنا؛
º معلومات کا جائزہ لینا اور معائنہ کرنا؛
º حلف ناموں پر شہادت وصول کرنا؛
º کسی دفتر سے معلومات طلب کرنا؛اور
º شہادتوں یا دستاویزات کے لئے سمن جاری کرنا۔
• شکایت کے جائزہ کے دوران ، کمیشن یا کمیشن کا مجاز کردہ کوئی شخص کسی بھی معلومات کا موقع پر ہی معائنہ کرسکتا ہے ۔