Consequent upon the advice of the Chief Minister, Punjab to the Governor of the Punjab under clause (1) of Article 112 of the Constitution of the Islamic Republic of Pakistan, Provincial Assembly of the Punjab stands dissolved on 14 January 2023 at 2210 hours at the expiration of forty-eight hours after the Chief Minister has so advised.

جائزہ پرنٹ کریں

تعارف

صوبائی اسمبلی پنجاب  کا یہ سیکرٹریٹ پنجاب کے تمام دیگر گورنمنٹ دفاترمیں  منفرد حیثیت کا حامل ہے  جس کا اظہار اسلامی جمہوریہ پاکستان  کے آئین کے آرٹیکل 87 اور آرٹیکل 127 میں کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب ایک  علیٰحدہ سیکرٹریٹ ہوگا ۔ متذکرہ آرٹیکلز میں اہتمام کیا گیا ہے کہ جناب سپیکر کو اسمبلی سیکرٹریٹ  میں عملے  کی تعیناتی  اور شرائط  ملازمت کو منضبط کرنے کےلئے قواعد وضع کرنے کا اختیار ہے ۔ اس آئینی اختیار کو بروئے کار لاتے ہوئے  اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کے امور ملازمت کے لئے قواعد (بھرتی و شرائط ملازمت )سیکرٹریٹ صوبائی اسمبلی پنجاب 1986 وضع کئے گئے ۔

مالیاتی خود مختاری

آئین اسمبلی  کے مالی معاملات کے خدوخال وضع کرتا ہے ۔آرٹیکل 88اور  آرٹیکل 127 کے تحت اس امر کا اہتمام  کیا گیا ہے کہ اسمبلی کے اخراجات کو اسمبلی  منضبط کرے گی جو(سپیکر، وزیر خزانہ اور اسمبلی کے اراکین پر مشتمل ) فنانس کمیٹی کی ایڈوائس پر عمل کرے گی ۔ فنانس کمیٹی اسمبلی اور اس کے سیکرٹریٹ کا سالانہ  اور ضمنی بجٹ منظور کرے گی ،جسے حکومت  بالترتیب سالانہ گوشوارہ بجٹ  اور ضمنی گوشوارہ  بجٹ  میں شامل کرے گی۔ کمیٹی وقتاً فوقتاً اسمبلی یا اس کے سیکرٹریٹ کےلئے اضافی یا نئے اخراجات کے ضمن میں فنڈز کی فراہمی کو پیشگی مد نظر رکھتے ہوئے منطوری دے سکتی ہے  اور اس طور  پر منظور کی گئی رقم یا رقوم  کو ضمنی بجٹ میں شامل کیا جائے گا ۔

آئین کا آرٹیکل 121 ایسے اخراجات کی تخصیص کرتا ہے جو صوبائی مجموعی  فنڈ سے واجب الادا ہوں  اور ان میں انتظامی اخراجات اور صوبائی اسمبلی  پنجاب کے سیکرٹریٹ کے افسران اور ملازمین کو  قابل ادا معاوضہ جات  شامل ہوں گے۔

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات