پریس ریلیز تفصیل

پرنٹ کریں

03 اکتوبر 2009ء

پنجاب حکومت جبری مشقت کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی‘ رانا اقبال خان‘ سپیکر پنجاب اسمبلی

صوبائی اسمبلی پنجاب

لاہور۔(پریس ریلیز) 03 اکتوبر 2009

 

پنجاب حکومت جبری مشقت کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی‘ رانا اقبال خان‘ سپیکر پنجاب اسمبلی

حکومت جبری مشقت کے خاتمے کیلئے سخت قوانین بنائے ‘ارکان صوبائی اسمبلی

جبری مشقت بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ‘ ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے

آئی ایل او کا کردار قابل ستائش ہے‘ میٹنگ میں وزراء‘ ایم پی ایز ‘ صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کا اظہار خیال

 

جبری مشقت معصوم اور بے گناہ لوگوں کے ساتھ ظلم ہے اوریہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے‘ جبری مشقت کے خاتمے کیلئے حکومت سخت قوانین بنائے اور فوری عملدرآمد کرائے ۔ ان خیالات کا اظہارگزشتہ روز ”جبری مشقت کے خاتمہ میں پارلیمنٹرینز کا کردار “ کے عنوان سے منعقدہ میٹنگ میں سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خان نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں بچوں اور خواتین سے مشقت کروانا یقینا شرمناک فعل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اورکوئی بھی باشعور اور مہذب معاشرہ انسان کو قید و بند میں رکھ کر اس سے جبراً کام لینے کی اجازت نہیں دیتا تاہم جو لوگ بچوں ‘ خواتین اور کمزور لوگوں سے جبری مشقت لے رہے ہیں وہ اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی نفی کر رہے ہیں۔آئی ایل او کے نیشنل پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر میاں محمد بنیامین نے کہا کہ آزادی ہرانسان کاپیدائشی حق ہے کوئی مذہب اورکوئی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا‘یہ انسانیت کی تذلیل ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں لاکھوں افراد جبری مشقت کا شکار ہیں اور علاقے کے بااثر افراد کے ہاتھوں ظلم کا نشانہ بن رہے ہیں تاہم اگر انتظامیہ نیک نیتی سے کام لے اور اپنے فرائض صحیح معنوں میں ادا کرے تو جبری مشقت کاخاتمہ بڑی حد تک ممکن بنایاجا سکتا ہے۔ ارکان اسمبلی نیکہا کہ جبری مشقت جاگیردارانہ اور وڈیرہ شاہی سوچ کی سوچ ہے جب تک ان لوگوں کے ہاتھ نہیں روکے جاتے اس وقت تک جبری مشقت کے شکار لوگوں کو تحفظ نہیں مل سکتا۔ ارکان صوبائی اسمبلی نے کہا کہ جبری مشقت کے خاتمے کیلئے جہاں سخت قوانین بنائے جانے کی ضرورت ہے وہاں ان قوانین پر عملدرآمد بھی سو فیصد ہونا چاہئے ۔ آئین پاکستان کا آرٹیکل گیارہ جبری مشقت کے شکار لوگوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور آئین پاکستان کی رو سے ہر شہری کو آزادی حاصل ہے‘ ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں وہ ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور جبری مشقت کے شکار لوگوں کو حقوق اور انصاف دلانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ارکان اسمبلی نے کہا کہ آزادی ‘ تحفظ اور انصاف ہر انسان کا بنیادی حق ہے اوران لوگوں کو یہ حق دلانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت جبری مشقت کے شکار لوگوں کیلئے آئی ایل او کے ساتھ مل کر گنہگاروں کو کٹہرے میں لائے گی اور ملک سے اس ظلم اور نا انصافی کاخاتمہ کرے گی۔ میٹنگ میں سینئر وزیر راجہ ریاض احمد‘ لیبر منسٹر اشرف خان سوہنا‘ فنانس منسٹر تنویر اشرف کائرہ‘ ایگریکلچر منسٹر احمد علی اولکھ‘ ہیومن رائٹس منسٹر کامران مائیکل‘ پاپولیشن منسٹر مس نیلم جبار چوہدری‘ وزیر برائے صوبائی جیل خانہ جات چوہدری عبدالغفور‘ممبران صوبائی اسمبلی پنجاب وسیم قادر اور محمد اجاسم شریف کے علاوہ آئی ایل او کے نیشنل پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر محمد بنیامین‘وزارت لیبر کے سینئرریسرچ آفیسر جاوید افتخاراور سینئر کالم نگار جاوید چودھری نے شرکت کی۔

 

(بد القہار راشد)

افسر تعلقات عامہ

فون نمبر: 042-9200310 فیکس نمبر:042-9204750

موبائل نمبر:0300-4284607

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات

CPA Conference 2025