نشست:05 جولائی 2022ء

پرنٹ کریں

فہرست کاروائی

صوبائی اسمبلی پنجاب

منگل 5جولائی2022کو 1:00بجے دن منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  اور نعت

سوالات

محکمہ  آبپاشی  سے متعلق سوالات

دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

زیرو آور نوٹسز

علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

 

(مورخہ 28 جون 2022 کے ایجنڈے سے زیر التواء قراردادیں)

 

1.      

سید عثمان محمود:

سید حسن مرتضیٰ:

خواجہ سلمان رفیق:

(30ستمبر2021کوپیش ہو چکی ہے)

پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں میں 3350 طالب علموں کے داخلہ کی گنجائش ہے جن کے against انٹری ٹیسٹ میں تقریباً ایک لاکھ امیدوار appear ہوتے ہیں اور 93 فیصد نمبروں پر میرٹ close ہو جاتا ہے۔ ایم بی بی ایس پانچ سالوں میں مکمل ہوتا ہے اور ہر سال کے end پر PROFF کا امتحان ہوتا ہے یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ایک سال کے لئے ہاؤس جاب کرنی ہوتی ہے تب جا کر سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے PPSC میں appear ہونے کا اہل ہو سکتا ہے اور یہ قانون 1962 سے رائج ہے اور یہ سارا process، PMDC  کے زیر انتظام ہے۔ اب PMDC ختم کر کے PMC بنایا گیا ہے، PMC نے اپنے ایکٹ کے سیکشن 20 میں ثبت کیا ہوا ہے کہ ایم بی بی ایس مکمل کرنے کے بعد NLE پاس کرے گا وہ ہاؤس جاب کا مستحق ٹھہرے گا ورنہ اس کی زندگی بھر کی محنت رائیگاں جائے گی۔ امریکہ اور برطانیہ میں SMLE اور PLAB کے exams  ہوتے ہیں لیکن وہ پاس ہونے والے ڈاکٹرز کو لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ Residency  دینے کے بھی پابند ہیں لیکن NLE پاس کرنے کے بعد ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ پھر دُنیا بھر کا قانون ہے کہ جو بھی فیصلے کئے جاتے ہیں وہ with immediate effect  ہوتے ہیں وہ گزرے ہوئے سالہاسال سے لاگو نہیں ہوتے لہذا جن بچوں کی رجسٹریشن PMDC کے تحت ہوئی ہوئی ہے اور انہوں نے باقاعدہ تمام قواعد و ضوابط پر مشتمل surety bond  لکھ کر دیئے ہوئے ہیں اب ان بچوں سے NLE لینا خلاف آئین و قانون ہے۔ اسی وجہ سے پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل طلباء سراپا احتجاج ہیں اور اپنے مطالبے کے حق میں روزانہ سڑکوں پر ہیں۔ لہذا پنجاب کا یہ منتخب ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ PMC کے ایکٹ میں موجود شق نمبر 20 کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ ڈاکٹروں کا مستقبل محفوظ ہو اور وہ احتجاج کا راستہ چھوڑ کر ہسپتالوں میں غریب اور لاچار مریضوں کی جانیں بچانے کے لئے اپنے فرائض ادا کریں۔

.........

 

2.      

رانا مشہود احمد خان:

(30ستمبر2021کوپیش ہو چکی ہے)

چین میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں پاکستانی طلبہ دسمبر 2019 سے لے کر آج تک مسائل کا شکار ہیں۔ انہیں واپس چین جا کر اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت چین انہیں واپسی کے لئے ویزے جاری نہیں کر رہی، ہزاروں کی تعداد میں یہ طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے غیریقینی حالات کا شکار ہیں۔ دُنیا کے تمام ممالک اپنے ان طلبہ جو چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کے لئے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے واپس چین بھجوانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں جن میں امریکہ اور جنوبی کوریا سرفہرست ہیں۔ ہمارے طلبہ مکمل vaccination  کروا چکے ہیں اور حکومت چین کی جانب سے مقرر کردہ تمام SOPs پر عملدرآمد کرنے کو تیار ہیں۔ PhD اور شعبہ طب کے حوالے سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو تحقیقی اور تجرباتی تعلیم کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے جو کہ online   کلاسز سے مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا۔ ان کے تعلیمی معاملات سے متعلقہ ان مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ حکومت وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ چین  سے رابطہ کر کے جلدازجلد اس مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے اور ان ہزاروں طلبہ کی تعلیم اور مستقبل کے حوالے سے مبہم صورتحال کو واضح کرے تاکہ یہ طلبہ اپنی تعلیم چین سے مکمل کر کے واپس پاکستان آ کر اپنے ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔ یہ ہماری اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے کہ اپنی نوجوان نسل کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتا ہے کہ چین سے رابطہ کر کے ان متاثرین طلبہ کے ویزے جاری کئے جائیں تاکہ وہ طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

.........

 

3.      

چودھری افتخار حسین چھچھر :

(28دسمبر2021کوپیش ہو چکی ہے)

صوبہ بھر کے ملازمین جو کہ اس کمر توڑ مہنگائی میں شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ 2017 سے سرکاری ملازمین کے Pay Scales Revise  نہیں کئے گئے، نہ ہی تنخواہوں میں خاص اضافہ کیا گیا ہے۔ لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان وفاقی و صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ سرکاری ملازمین کے فی الفور Pay Scale Revise  کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب سے انکی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔

.........

 

 

GENERAL DISCUSSION

 

GENERAL DISCUSSION ON THE FOLLOWING TO CONTINUE

 

1.   Constitutional Crises

2.   Price Hike

3.   Law and Order

.........

 

 

لاہور

محمد خان بھٹی

مورخہ:4 جولائی 2022

سیکرٹری

 

 

 

کاروائی کا خلاصہ

فی الحال دستیاب نہیں

منظور شدہ قراردادیں

 

قرارداد نمبر: 118

 

محرک کا نام:    جناب محمد سبطین خان (پی پی۔88) ، جناب محمد بشارت راجہ (پی پی۔14)

 

معزز ایوان اس امر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ محمد حمزہ شہباز شریف عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کے مطابق اپنے فرائض سرانجام نہیں دے رہے۔ عدالت عظمیٰ میں متفقہ طور پر محمد حمزہ شہباز شریف کو 22 جولائی تک وزیراعلیٰ کے طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا لیکن اسکے برعکس حکومت کی طرف سے Business Advisory Committee  کا بائیکاٹ، آج کے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ، ضمنی الیکشن والے حلقوں میں ترقیاتی کام، افسران کے تبادلے اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر دھاندلی کا پروگرام بنانا، بالخصوص وزیر داخلہ جو کہ اس معزز ایوان کا  رکن بھی نہیں ہے کی طرف سے انتظامیہ کو دھاندلی کی ہدایت دینا، اس معزز ایوان کیلئے باعث تشویش ہے۔ مزید برآں صحافی برادری کو جس طرح ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، بالخصوص ارشد شریف، ڈاکٹر معید پیرزادہ، عمران ریاض،  صابر شاکر، ایاز امیر، سمیع ابراہیم، جمیل صدیقی کو جس طرح حق اور سچ کا ساتھ دینے پر کرش کیا جا رہا ہے۔ یہ معزز ایوان اس کی پُرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ اس معزز ایوان کی رائے ہے کہ اس تمام صورتحال سے معزز عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا جائے اور وہ فی الفور ان باتوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

 

 

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات