نشست:26 اکتوبر 2021ء

پرنٹ کریں

فہرست کاروائی

صوبائی اسمبلی پنجاب

منگل 26اکتوبر2021کو 11:30بجے دن منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  اور نعت

سوالات

محکمہ  محنت و انسانی وسائل  سے متعلق سوالات

دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

 

زیرو آور نوٹسز

علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

 

حصہ اول

 

                                                                                                                                                                                                                                               

(مسودات   قانون)

 

1.       THE UNIVERSITY OF LAHORE  (AMENDMENT) BILL 2021.

 

 

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

NAWAB ZADA WASEEM KHAN BADOZAI:

 

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

NAWAB ZADA WASEEM KHAN BADOZAI:

to move that leave be granted to introduce the University of Lahore (Amendment) Bill 2021.

 

 

to introduce the University of Lahore (Amendment) Bill 2021.

.........

2.       THE RASHID LATIF KHAN UNIVERSITY BILL 2021.

 

 

MR SAJID AHMED KHAN:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MS UZMA KARDAR:

MS MOMINA WAHEED:

 

MR SAJID AHMED KHAN:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

MIAN SHAFI MUHAMMAD:

MS UZMA KARDAR:

MS MOMINA WAHEED:

to move that leave be granted to introduce the Rashid Latif Khan University Bill 2021.

 

 

 

 

to introduce the Rashid Latif Khan University Bill 2021.

.........

3.       THE PUNJAB COMMUNITY SAFETY MEASURES IN SPORTS AND HEALTH CLUB’S PREMISES BILL 2021.

 

 

MS KHADIJA UMAR:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

SYED USMAN MEHMOOD :

MS UZMA KARDAR:

 

MS KHADIJA UMAR:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

SYED USMAN MEHMOOD :

MS UZMA KARDAR:

to move that leave be granted to introduce the Punjab Community Safety Measures in Sports and Health Club’s Premises  Bill 2021.

 

 

to introduce the Punjab Community Safety Measures in Sports and Health Club’s Premises Bill 2021.

.........

 

 

4.       THE UNIVERSITY OF MANAGEMENT AND TECHNOLOGY, LAHORE (AMENDMENT) BILL 2021.

 

 

MR SAJID AHMED KHAN:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

MS UZMA KARDAR:

MS MOMINA WAHEED:

 

MR SAJID AHMED KHAN:

MR MUHAMMAD ABDULLAH WARRAICH :

MS UZMA KARDAR:

MS MOMINA WAHEED:

to move that leave be granted to introduce the University of Management and Technology, Lahore (Amendment) Bill 2021.

 

to introduce the University of Management and Technology, Lahore (Amendment) Bill 2021.

.........

 

 

 

حصہ دوم

 

 

 

 

(مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں)

(مورخہ 28 ستمبر 2021 کے ایجنڈے سے زیر التواء قرارداد)

 

 

شیخ علاؤ الدین :

(6 مئی 2021 کو پیش ہو چکی ہے)

یہ معزز ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ (Resident) اور (Non-Resident) پاکستانیوں کے لئے شرح منافع جو (Non-Resident) کے لئے 7% غیرملکی کرنسی پر اور ملکی کرنسی پر 11% تک دیا جا رہا ہے۔ جبکہ (Resident) پاکستانیوں کو غیرملکی کرنسی پر مشکل سے 1% اور پاکستانی کرنسی پر 3% سے 4% دیا جا رہا ہے اور (Resident) پاکستانیوں سے اس منافع پر بھی 35% تک ٹیکس لیا جا رہا ہے جبکہ (Non-Resident) سے منافع کی حد کے قطع نظر صرف 10% لیا جا رہا ہے۔ اس ظلم اور زیادتی کو فوری طور پر ختم کیا جانا ضروری ہے اور یکساں شرح منافع کا ملنا انتہائی ضروری ہے۔

.........

 

(مورخہ 30 ستمبر 2021 کے اجلاس کی کارروائی سے زیر التواء قراردادیں)

 

1.      

سید عثمان محمود:

سید حسن مرتضیٰ:

خواجہ سلمان رفیق:

(پیش ہو چکی ہے)

پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں میں 3350 طالب علموں کے داخلہ کی گنجائش ہے جن کے against انٹری ٹیسٹ میں تقریباً ایک لاکھ امیدوار appear ہوتے ہیں اور 93 فیصد نمبروں پر میرٹ close ہو جاتا ہے۔ ایم بی بی ایس پانچ سالوں میں مکمل ہوتا ہے اور ہر سال کے end پر PROFF کا امتحان ہوتا ہے یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ایک سال کے لئے ہاؤس جاب کرنی ہوتی ہے تب جا کر سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے PPSC میں appear ہونے کا اہل ہو سکتا ہے اور یہ قانون 1962 سے رائج ہے اور یہ سارا process، PMDC  کے زیر انتظام ہے۔ اب PMDC ختم کر کے PMC بنایا گیا ہے، PMC نے اپنے ایکٹ کے سیکشن 20 میں ثبت کیا ہوا ہے کہ ایم بی بی ایس مکمل کرنے کے بعد NLE پاس کرے گا وہ ہاؤس جاب کا مستحق ٹھہرے گا ورنہ اس کی زندگی بھر کی محنت رائیگاں جائے گی۔ امریکہ اور برطانیہ میں SMLE اور PLAB کے exams  ہوتے ہیں لیکن وہ پاس ہونے والے ڈاکٹرز کو لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ Residency  دینے کے بھی پابند ہیں لیکن NLE پاس کرنے کے بعد ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ پھر دُنیا بھر کا قانون ہے کہ جو بھی فیصلے کئے جاتے ہیں وہ with immediate effect  ہوتے ہیں وہ گزرے ہوئے سالہاسال سے لاگو نہیں ہوتے لہذا جن بچوں کی رجسٹریشن PMDC کے تحت ہوئی ہوئی ہے

اور انہوں نے باقاعدہ تمام قواعد و ضوابط پر مشتمل surety bond  لکھ کر دیئے ہوئے ہیں اب ان بچوں سے NLE لینا خلاف آئین و قانون ہے۔ اسی وجہ سے پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل طلباء سراپا احتجاج ہیں اور اپنے مطالبے کے حق میں روزانہ سڑکوں پر ہیں۔ لہذا پنجاب کا یہ منتخب ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ PMC کے ایکٹ میں موجود شق نمبر 20 کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ ڈاکٹروں کا مستقبل محفوظ ہو اور وہ احتجاج کا راستہ چھوڑ کر ہسپتالوں میں غریب اور لاچار مریضوں کی جانیں بچانے کے لئے اپنے فرائض ادا کریں۔

.........

 

 

 

 

2.      

رانا مشہود احمد خان:

(پیش ہو چکی ہے)

چین میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں پاکستانی طلبہ دسمبر 2019 سے لے کر آج تک مسائل کا شکار ہیں۔ انہیں واپس چین جا کر اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت چین انہیں واپسی کے لئے ویزے جاری نہیں کر رہی، ہزاروں کی تعداد میں یہ طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے غیر یقینی حالات کا شکار ہیں۔ دُنیا کے تمام ممالک اپنے ان طلبہ جو چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کے لئے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے واپس چین بھجوانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں جن میں امریکہ اور جنوبی کوریا سرفہرست ہیں۔ ہمارے طلبہ مکمل vaccination  کروا چکے ہیں اور حکومت چین کی جانب سے مقرر کردہ تمام SOPs پر عملدرآمد کرنے کو تیار ہیں۔ PhD اور شعبہ طب کے حوالے سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو تحقیقی اور تجرباتی تعلیم کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے جو کہ online   کلاسز سے مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا۔ ان کے تعلیمی معاملات سے متعلقہ ان مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ حکومت وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ چین سے رابطہ کر کے جلدازجلد اس مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے اور ان ہزاروں طلبہ کی تعلیم اور مستقبل کے حوالے سے مبہم صورتحال کو واضح کرے تاکہ یہ طلبہ اپنی تعلیم چین سے مکمل کر کے واپس پاکستان آ کر اپنے ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔ یہ ہماری اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے کہ اپنی نوجوان نسل کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتا ہے کہ چین سے رابطہ کر کے ان متاثرین طلبہ کے ویزے جاری کئے جائیں تاکہ وہ طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

.........

 

(موجودہ قراردادیں)

 

1.      

محترمہ ربیعہ نصرت:

یہ ایوان پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتا ہے۔ حکومت نے پیٹرول کی بلند ترین قیمت کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔ عوام کو 40 روپے فی لیٹر کے جھوٹے دعویداروں نے 127 روپے فی لیٹر کر دیا ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ مہنگائی کے ستائے عوام پر ظلم اور زیادتی کے مترادف ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے سرنگوں ہو چکی ہے۔ مہنگائی، بےروزگاری میں مزید اضافہ ہوگا۔ تین سالوں میں روپیہ اپنی نصف قدر کھو چکا ہے۔ ڈالر کی بلند پرواز سے روپیہ ایشیاء کی بدترین کرنسی میں شمار ہوتا ہے۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فی الفور واپس لے تاکہ اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بھی کم ہو سکیں۔

.........

 

2.      

محترمہ عظمیٰ کاردار:

یہ ایوان صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ صوبہ پنجاب کے غیرسرکاری اور صنعتی یونٹس جہاں خواتین کام کرتی ہیں اُن میں سے بیشتر اداروں میں خواتین ملازمین کو صوبہ کے کم سے کم اُجرت کے قانون کے مطابق مقررہ تنخواہ نہیں مل رہی۔ لہذا غیرسرکاری اور صنعتی اداروں میں نہ صرف کم سے کم اُجرت کے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے بلکہ پنجاب حکومت کے کم سے کم اُجرت کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو صنعتی اداروں میں آویزاں کیا جائے۔

.........

 

3.      

چودھری مظہر اقبال:

جناب محمد طاہر پرویز:

یہ ایوان بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع سدھارتھ کے گاؤں کولوا میں نماز فجر کے بعد نامعلوم افراد کے ہاتھوں 55 سالہ مسلمان کو گولی مار کر قتل کرنے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہے اور حکومت پاکستان کے متعلقہ اعلیٰ ملازمین سے استدعا کرتا ہے کہ بھارتی ایمبیسڈر کو دفتر خارجہ بلوا کر اس واقع کی مذمت کرے اور ذمہ داران کے خلاف جلدازجلد کارروائی کرے۔

.........

 

 

 

 

4.      

محترمہ مسرت جمشید:

پاکستان کی ہر دلعزیز شخصیت ، پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے والے ایٹمی سائنسدان محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936 میں بھارتی شہر بھوپال میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے آزادی کے بعد ہجرت کر کے پاکستان آئے،1960تک کراچی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جرمنی اور ہالینڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ 1976 میں پاکستان آ کر انجینرنگ ریسرچ لیبارٹریز میں شمولیت اختیار کی جس کا نام یکم مئی 1981 کو ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز، رکھا گیا۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان کی سربراہی میں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کامیاب ایٹمی تجربہ کیا اور اسی بنیاد پر 28 مئی "یوم تکبیر" کہلایا اور پاکستان ایٹمی طاقت بنا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر 13 طلائی تمغوں سے نوازا گیا، آپ کو 3 صدارتی ایوارڈز بھی دیے گئے ہیں۔ آپ نے 150 سے زائد سائنسی تحقیقاتی مضامین تحریر کیے جو سائنسدانوں کے لئے خزانے سے کم نہیں۔ پاکستان کی ہر دلعزیز شخصیت ، پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے والے ایٹمی سائنسدان محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 10۔ اکتوبر 2021 کورضائے الہٰی سے وفات پاگئے۔ صوبائی اسمبلی پنجاب کا ایوان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وفات کو ایک بڑا سانحہ قرار دیتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ ان کی وفات کے بعد یہ خلاء صدیوں پورا نہیں ہو سکے گا۔ یہ ایوان ڈاکٹر عبد القدیر خان کی وفات پر دلی دُکھ اور گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔ اور صو بائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان دُعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے درجات بلند کرے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے۔ آمین

.........

 

 

GENERAL DISCUSSION

1.   GENERAL DISCUSSION ON NEGLIGENCE IN DENGUE CONTROL.

            A MINISTER to move for General Discussion on Negligence in Dengue Control.

2.   GENERAL DISCUSSION ON PRICE HIKE.

            A MINISTER to move for General Discussion on Price Hike.

.........

 

 

لاہور

محمد خان بھٹی

مورخہ:25 اکتوبر 2021

سیکرٹری

کاروائی کا خلاصہ

Summary of the Proceedings

Tuesday, October 26, 2021
Started at 01:21 p.m.

with a recitation from the Holy Qur’an and its Urdu translation followed by Naat-e-Rasool-e-Maqbool .

In Chair:  Mr. Parvez Elahi, Speaker

Panel of Chairmen

In terms of Rule 13 (1) of The Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab, 1997, Mr. Muhammad Khan Bhatti, Secretary Assembly announced the Panel of Chairmen as nominated by Mr. Speaker in the following order:-

1.      Mian Shafi Muhammad (PP-258)

2.      Nawab Zada Waseem Khan Badozai (PP-213)

3.      Mr. Muhammad Abdullah Warraich (PP-29)

4.      Ms. Zakia Khan (W-331)

Fateha

The House offered Fateha on the sad demise of Dr. Abdul Qadeer Khan, a National Hero, Mr Nishat Ahmad Khan Daha, MPA (PP-206), Mr Parvez Malik, MNA and people killed by dacoits in Tehsil Sadiqabad, District Rahim Yar Khan. The House also observed one minute silence on the sad demise of Mr Peter Gill, MPA, (NM-367).

Laying of Report

Nawab Zada Waseem Khan Badozai presented before the House, the report of Special Committee No.12 in respect of “Bill No. 39 of 2021.

Private Members’ Day

On separate motions moved by Mr Muhammad Abdullah Warraich, Mr Sajid Ahmed Khan, Ms Uzma Kardar and Ms Momina Waheed, the House granted leave to introduce the following Bills respectively, which were later introduced before the House and were referred to the concerned Committees with the directions to submit their reports within two months.

1.         The University of Lahore (Amendment) Bill 2021

2.         The Rashid Latif Khan University Bill 2021

3.         The Punjab Community Safety Measures in Sports and Health Club’s Premises Bill 2021 and

4.         The University of Management and Technology, Lahore (Amendment) Bill 2021.

Suspension of Rules

On a motion moved by Ms Khadija Umer, in terms of Rule 234 of The Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997, the House granted leave to suspend Rule 115 and other relevant rules of the Rules ibid, for taking up the following Resolution which was unanimously passed by the House:

Resolution

Ms Khadija Umer, moved a Resolution demanding the Punjab Government that in order distinctly to clarify the difference between Muslim and Non-Muslim (Qadiani, Ahmadi etc.), the following column of Khatam-e-Nabuwat should be added in the affidavit of proposed Nikah Nama Form in terms of Rule No.8 and 10 enacted under The Muslim Family Laws Ordinance 1961, in line with the pattern of affidavit mentioned in NADRA Form and Passport Form.

Affidavit

I am a Muslim and I solemnly believe in Hazrat Muhammad to be the last, final and unconditional Khatam-en-Nabiyeen. I neither believe anyone who claims to be a Prophet after Muhammad by any interpretation of the word “Prophet” or by any possible reference nor I believe him/her to be a Muslim who follow such claimants. I consider Mirza Ghulam Ahmad Qadiani as a false prophet and his followers belonging to Lahore or Qadiani group as non-Muslims.

The House was then adjourned at 01:50 p.m. to meet on Wednesday, October 27, 2021 at 11:30 a.m.

منظور شدہ قراردادیں

قرارداد نمبر:  104

محرک کا نام:  محترمہ خدیجہ عمر (W-362)

 

"پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان حکومت پنجاب سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ مسلمان اور غیرمسلم (قادیانی، احمدی وغیرہ) میں فرق واضع کرنے کے لئے NADRA فارم اور PASSPORT فارم میں مندرج حلف نامے کی طرز پر The Muslim Family Laws Ordinance 1961 کے تحت وضع کئے ہوئے قواعد کے قاعدہ نمبر 8 اور 10 کے تحت مجوزہ نکاح نامہ فارم میں بھی ختم نبوت کا مندرجہ ذیل حلف نامے کے ساتھ کالم شامل کیا جائے۔"

حلف نامہ

"میں مسلمان ہوں اور نبی حضرت محمدﷺ کے آخری، حتمی اور غیرمشروط خاتم النبین ہونے پر ایمان رکھتا/ رکھتی ہوں۔ میں ایسے کسی بھی شخص کو نہیں مانتا/ مانتی ہوں جو محمدﷺ کے بعد لفظ "نبی" کی کسی بھی تشریح یا کسی بھی ممکنہ حوالے سے نبی ہونے کا دعویٰ کرے، یا نبوت کے ایسے مدعی کو نبی یا مذہبی مصلح، یا مسلمان ہی نہیں مانتا/ مانتی ہوں۔ میں مرزا غلام احمد قادیانی کو جھوٹا نبی سمجھتا/ سمجھتی ہوں اور اس کے لاہوری یا قادیانی گروپ سے تعلق رکھنے والے پیروکاروں کو غیرمسلم سمجھتا / سمجھتی ہوں۔"

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات