باب نمبر 9: توجہ دلاؤ نوٹس

باب9

 

 

 

 

توجہ دلاؤ نوٹس

 

62۔ توجہ دلاؤ نوٹس کا طریق کار۔ (1)  سپیکر کی اجازت سے کوئی رکن "توجہ دلاؤ نوٹس" کے ذریعے صوبے میں امن عامہ سے متعلق کسی معاملے کے بارے میں وزیراعلیٰ سے سوال کر سکتا ہے۔

وضاحت:۔  "توجہ دلاؤ نوٹس " سے مراد ایسا نوٹس ہے جس کے ذریعے امن عامہ سے متعلق اہمیت عامہ کا کوئی خصوصی سوال اٹھایا جا سکے۔

(2) ’’توجہ دلاؤ نوٹس‘‘وزیر اعلیٰ کے نام سوال کی صورت میں ہو گا اور تحریری طور پر سیکرٹری کو اس روز کے اجلاس شروع ہونے سے کم از کم اڑتالیس گھنٹے پہلے دیا جائے گا جس روز اسے پیش کیا جانا مطلوب ہو۔

 

63۔ سوال کی اجازت۔ (1)  قاعدہ 62 کے تحت کوئی سوال دریافت کرنے کی اجازت نہیں ہو گی تا آنکہ۔

(اے)  یہ کسی حالیہ اور فوری اہمیت عامہ کے کسی مخصوص معاملے سے تعلق رکھتا ہو؛ نیز

(بی)   یہ قاعدہ 48 میں مندرج شرائط پر پورا اترتا ہو۔

(2)  کوئی رکن کسی نشست میں ایک سے زائد سوال نہیں پوچھے گا۔

 

 64۔ توجہ دلاؤ نوٹس کا وقت۔ (1)  یہ نوٹس ہر پیر اور جمعرات کی فہرست کارروائی میں اس ترتیب سے شامل کئے جائیں گے جس کا تعین سپیکر نوٹس کے ذریعے اٹھائے جانے والے سوال کی اہمیت عامہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے کرے گا۔

(2)  ایسے سوالات کے پوچھنے اور جواب دینے کا وقت وقفہ سوالات کے فوراً بعد کے پندرہ منٹ ہو گا۔

(3)  کسی اجلاس کی فہرست کارروائی میں ایسے دو سے زائد سوالات شامل نہیں کئے جائیں گے۔

 (4) سپیکر سوال دریافت کرنے کا دن یا وقت یا دونوں تبدیل کر سکتا ہے۔

(5)  قاعدہ 42 کے ذیلی قاعدہ(2)میں مندرج ایام میں کوئی سوال نہیں پوچھا جائے گا۔

 

65۔ سوال پوچھنے کا طریق کار۔ سپیکر کی جانب سے نام پکارے جانے پر متعلقہ رکن سوال پوچھ سکتا ہے اور [1]]وزیراعلیٰ [2]]،وزیر برائے قانون  وپارلیمانی امور[یا متعلقہ وزیر [اسی روز یا سپیکر کی جانب سے مقرر کردہ کسی دیگر روز جواب دے سکتا ہے۔

 

66۔ بحث پر پابندی۔ (1) ایسے سوالات یا جوابات پر بحث و مباحثہ نہیں ہو گا۔

(2) جب سوال کا جواب دیا جا چکا ہو تو کوئی بھی رکن ایسا ضمنی سوال پوچھ سکتا ہے جو جواب کی وضاحت کے لئے ضروری ہو لیکن سپیکر کسی ایسے ضمنی سوال کی اجازت نہیں دے گا جو اس کی رائے میں نفس مضمون اور ایسے سوالات کے قابل اجازت ہونے سے متعلقہ قواعد کی کسی شق کی خلاف ورزی کرتا ہو یا بصورت دیگر ایسے سوالات دریافت کرنے کے حق کا غلط استعمال ہو۔

 

67۔ نوٹس ساقط ہو جانا۔  سوالات کے ایسے تمام نوٹس جو متذکرہ نوٹس کے فوراً بعد آنے والے دن کی فہرست کارروائی میں شامل نہیں کئے جاتے، ساقط ہو جائیں گے۔ اس طرح ایسے نوٹس جو اگرچہ ایجنڈے پر تو لائے جا چکے ہوں لیکن اس مقصد کے لئے مقرر کردہ وقت کے ختم ہو جانے کی بناء پر نمٹائے نہ جا سکے ہوں، وہ بھی ساقط ہو جائیں گے:

 مگر شرط یہ ہے کہ فہرست کارروائی پر لائے جانے والے ایسے سوالات جن کے لئے سپیکر یا تو از خود یا[3]]وزیراعلیٰ یا متعلقہ وزیر[ کی درخواست پر کوئی دیگر دن مقرر کر دے، ساقط نہیں ہوں گے۔

 

 



[1]  بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(43)/97/72،مورخہ 11 جون 1997 الفاظ  ’’وزیر اعلیٰ‘‘ کی جگہ تبدیل کیے گئے۔ پنجاب گزٹ  (غیر  معمولی)،مورخہ16 جون 1997 صفحہ کا 836 ملاحظہ فرمائیں ۔

[2]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/ 2013 /1380،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016،صفحات3937 -44،نئے الفاظ ایزاد کئے  گئے۔

[3]  بذریعہ نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(43)/97/72،مورخہ 11 جون 1997،الفاظ ’’وزیر اعلیٰ‘‘ کی جگہ تبدیل  کیے گئے ۔ پنجاب گزٹ (غیر  معمولی)،مورخہ 16 جون 1997 کا صفحہ 836 ملاحظہ فرمائیں ۔

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات