Sitting on 11th March 2025

Print

List of Business

Click Here to Download Agenda in PDF Format

صوبائی اسمبلی پنجاب

منگل 11مارچ 2025کو 11:00بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  ، نعت اورقومی ترانہ

سوالات

محکمہ سپیشل ایجوکیشن سے متعلق سوالات دریافت کئے جائیں گے

اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

زیرو آور نوٹسز

علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

1۔ (مسودہ قانون)

       THE UNIVERSITY OF WHITE ROCK BILL 2025

 

Mr Khalid Mahmood Jajja:

to move that leave be granted to introduce the University of White Rock Bill 2025.

Mr Khalid Mahmood Jajja:                          

to introduce the University of White Rock Bill 2025.

---------------

2۔ (مفادعامہ سے متعلق قراردادیں)

1.      

جناب امجد علی جاوید:

چوہدری افتخار حسین چھچھر:

جناب محمد حسان ریاض: جناب احمر بھٹی:

جناب سیمع اللہ خان:

جناب احمد اقبال چوہدری:

جناب نور الامین وٹو:

سید علی حیدر گیلانی:

جناب عارف محمود گل:

سردار منصب علی ڈوگر:

جناب محمد اشرف رسول:

سردار حبیب الرحمٰن خاں:

راجہ عبدالحنیف:

راؤ کاشف رحیم خان:

چوہدری ضیاء الرحمٰن:

اس ایوان کی رائے ہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ چالیس لاکھ  افراد پر مشتمل ہے ۔آبادی کے لحاظ سےپنجاب دنیا کے 171 ممالک سے بھی بڑا صوبہ ہے جبکہ دنیا کے صرف گیارہ ممالک کی آبادی صوبہ پنجاب سے زیادہ ہے اتنی بڑی آبادی کے صوبے کے انتظام اور مشاورت میں معاشرے کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد اور ماہرین کی نمائندگی از حد ضروری ہے جو صوبہ کے انتظام کو احسن طریقے سے چلانے اور اس کو خوشحال اور ترقی یافتہ صوبہ بنانے میں اپنے تجربہ اور مہارت کی روشنی میں اپنا کردار ادا کریں۔ پاکستان کے موجودہ آئینی ڈھانچے میں اس کی گنجائش موجود نہیں ہے۔لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ آئین پاکستان میں ضروری ترمیم کے ذریعے صوبہ پنجاب میں دو ایوانی نظام رائج کیا جائے ۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان زیریں کے ساتھ ساتھ ایک ایوان بالا ( سینٹ کی طرز پر) پنجاب
کو نسل کا قیام عمل میں لایا جائے جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمائندہ افراد کونامزدیامنتخب کیاجائے۔

 

 

2.      

محترمہ نیلم جبار چودھری:

چودھری افتخار حسین چھچھر:

جناب احمد اقبال چوہدری:جناب اعجاز مسیح: ملک احمد سعید خاں:میاں محمد منیر: جناب محمد بلال یامین: جناب زاہد اکرم: سید علی حیدر گیلانی:جناب محمد آصف ملک:جناب علی حسین خان:جناب محمود احمد: جناب محمد ایوب خان:جناب خان بہادر: جناب فاروق احمد خان مانیکا:

جناب غزالی سلیم بٹ: جناب شوکت راجہ: جناب سیمع اللہ خان:

جناب محمد ارشد ملک: رانا محمد اقبال خاں: جناب فلک شیر اعوان:

خواجہ محمد منشاء اللہ بٹ: جناب قاسم ندیم: جناب غلام رضا:جناب عمران جاوید:جناب جاوید علاؤالدین ساجد: جناب نور الامین وٹو:جناب غضنفر عباس: محترمہ ممتاز بیگم:محترمہ صفیہ سعید: محترمہ عظمیٰ کاردار:محترمہ رخسانہ کوثر: محترمہ مہوش سلطانہ:محترمہ ذکیہ خان:محترمہ سنبل ملک حسین:

اس ایوان کی رائے ہے کہ حلقہ پی پی ۔ 187 میں گاؤں چک فیض آباد داخلی کھولے مریدجو 230 سے زیادہ گھرانوں پر مشتمل ہے اور اس گاؤں کو قائم ہوئے دو سو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر یہ گاؤں داخلی ہونے کی وجہ سے اپنی شناخت نہیں رکھتا اور نہ یہ گاؤں پاکستان کے نقشہ اور انٹر نیٹ پر ہی ظاہر ہوتا ہے۔موضع نہ ہونے کی وجہ سےیہ گاؤں حکومت پنجاب کی کسی سکیم سے مستفید نہیں ہو سکتا اور نہ حکومتی گرانٹ ملتی ہے ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے بھی خواتین اور بزرگوں کو کسی دوسرے موضع کے پولنگ اسٹیشن میں جانا پڑتا ہے جہاں پر وہاں کے جاگیر دارانہیں اپنی مرضی کے مطابق امیدوار کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کرتے ہیں اس کے علاوہ بھی اہل دیہہ کو بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کے اس ایوان کی رائے ہے کہ چک فیض آبادتحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ کو داخلی کھولے مرید کی صفت سے نکال کر الگ موضع کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تا کہ اہل علاقہ کو پیش آنے والی مشکلات سے نجات مل سکے۔

3.      

محترمہ حمیدہ میاں:

جناب اختر عباس بوسال:

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی رسول کا قیام 1912 میں عمل میں آیا۔ جس میں Diploma of Associate Engineer Civil Technology اور فری شارٹ کورسز کی تعلیم دی جاتی تھی اور قدیم ترین ادارہ کے طور پر عرصہ دراز تک پورے پاکستان سے طلباء سستی اور معیاری تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے تھے اور ڈپلومہ حاصل کرنے کے بعد نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ممالک باعزت طریقے سے روزی حاصل کرنے کے قابل ہوئے۔2018 میں اس کالج کو قانون سازی کے ذریعے یونیورسٹی کا درجہ دے دیا گیا جس سے کالج کا TEVTA کے ساتھ سابقا  درجہ ختم ہونے کے ساتھ ساتھ NAVTEC کے ساتھ الحاق ختم ہوا، جس سے center of excellence کا درجہ بھی ختم ہوا اور فری کورسز اور وظیفہ بھی ختم ہو گئے، اس طرح TEVTA کے جاب پورٹل اور وزیر علی پنجاب کے ہنر مند پروگرام سے استفاده ممکن نہ رہا۔ضلع منڈی بہاءالدین میں TEVTA کے تحت گورنمنٹ کالج آف ٹیکنا لوجی نہ ہونے کی وجہ سے یہاں کے نوجوان طلبا ءکو فری ٹیکنیکل کورسز کے لیے دوسرے اضلاع کا سفر کرنا پڑتا ہے جو وقت اور اخراجات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔ یہ تبدیلی ضلع کے ان طلباء کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے جو کم وسائل میں ٹیکنیکل تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں۔لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتا ہے کہ TEVTA کے تحت گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کو ضلع منڈی بہاؤالدین میں ایک الگ ادارے کے طور پر بحال کیا جائے اور بجٹ 2025-26میں اس منصوبے کو شامل کیا جائے۔

4.      

جناب محمد شعیب صدیقی:

 

 

اس ایوان کی رائے ہے کہ قذافی سٹیڈیم لاہور میں جب بھی کرکٹ میچ ہوتا ہے تو کھلاڑیوں کی ہوٹل سے سٹیڈیم تک آمدورفت کی وجہ سے لاہور کی ٹریفک بری طرح متاثر ہوتی ہے، سڑکوں پر میلوں لمبی گاڑیوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں جو شہریوں کے لیے شدید ذہنی اذیت اور کوفت کا سبب بنتی ہیں۔ ایندھن کے زیاں کے ساتھ ساتھ شہریوں کو روز مرہ کے معاملات میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات مریض راستے میں ہی دم  تو ڑ دیتے ہیں۔ ان دنوں میں فضائی آلودگی کے باعث لاہور شہر کا ایئر کو الٹی انڈیکس لیول بھی بڑھ جاتا ہے۔لہذا س ایوان کی رائے ہے کہ قذافی سٹیڈیم لاہور کی حدود میں  فلفور ایک فائیو سٹار ہوٹل تعمیر کیا جائے ۔

5.      

محترمہ سارہ احمد:

محترمہ مہوش سلطانہ:

 

پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان بنوں میں ہونے والے حالیہ بزدلانہ اور سنگدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ جس میں معصوم شہریوں بشمول بچوں کو مقدس ماہ  رمضان کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔یہ سفاک عمل نہ صرف پاکستان کے امن،استحکام اور خود مختاری پر حملہ ہے بلکہ تمام انسانی، اسلامی اور اخلاقی اقدار کے خلاف بھی ہے۔ ہم شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔یہ ایوان بنوں کے عوام اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے جو دہشت گردی کے خلاف بہادری سے برسر پیکار ہیں۔یہ ایوان اپنی بہادر مسلح افواج اور سکیورٹی فورسز کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے اپنی جرات مندانہ اور فوری کارروائی سے اس بزدلانہ حملے کو ناکام بنایا، ملک کو ایک بڑے نقصان سے بچایا اور پاکستان اور بنوں کو تباہی سے محفوظ رکھا۔ان کی قربانیاں، فرض شناسی اور بہادری قابل ستائش ہیں اور پوری قوم ان پر فخر کرتی ہے۔یہ ایوان ہماری سکیورٹی فورسز کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف مکمل خاتمے کے عزم کی توثیق کرتا ہے۔یہ ایوان وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں اور اس سفاک حملے کے ذمہ داروں کو فوری طور پر قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین سزا دی جائے۔یہ ایوان تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی قوتوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ملک کے استحکام اور سلامتی کے دشمن عناصر کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے متحد رہیں۔ ہم اس ایوان کے فورم سے پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے تمام شہری دہشتگردی کے خلاف متحدہیں۔ ہم ایک مضبوط اور باہمت قوم کے طور پر اپنی مسلح افواج اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف مشترکہ محاذ قائم رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

 

فوری اہمیت کے حامل  معاملات

قواعد انضباط  و کار صوبائی اسمبلی پنجاب 1997 کے قاعدہ 113۔اے کے تحت اراکین فوری اہمیت کےحامل معاملات اُٹھائیں گے۔

 

لاہور

چودھری عامر حبیب

مورخہ: 10 مارچ 2025

              سیکرٹری جنرل

Summary of Proceedings

Not Available

Resolutions Passed

Not Available