Sitting on 29th October 2024

Print

List of Business

صوبائی اسمبلی پنجاب

منگل 29 اکتوبر 2024کو 11:00بجے صبح منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی

تلاوت  ، نعت اور ترانہ

سوالات

محکمہ جات  (1)اطلاعات و ثقافت  (2) انسانی حقوق و اقلیتی امور سے متعلق سوالات

دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

زیرو آور نوٹسز

علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔

غیرسرکاری ارکان کی کارروائی

1۔مسودہ قانون (متعارف کرایا جائے گا)

1.    THE LAHORE LEADS UNIVERSITY (AMENDMENT) BILL 2024

 

MR NOOR UL AMIN WATTOO

 

MR NOOR UL AMIN WATTOO

to move that leave be granted to introduce the Lahore Leads University (Amendment) Bill 2024.

to introduce the Lahore Leads University (Amendment) Bill 2024.

 

2۔مسودات قانون پر غوروخوض اور منظوری

 

2.    THE SENATE HILL UNIVERSITY BILL 2024

 

MALIK AHMAD SAEED KHAN:

MR GHAZALI SALEEM BUTT:

 

MALIK AHMAD SAEED KHAN:

MR GHAZALI SALEEM BUTT:

to move that the Senate Hill University Bill 2024, as recommended by Standing Committee on Higher Education, be taken into consideration at once.

to move that the Senate Hill University Bill 2024, be passed.

3.      THE INSTITUTE OF SOUTHERN PUNJAB MULTAN (AMENDMENT) BILL 2024

 

SYED ALI HAIDER GILANI:

 

SYED ALI HAIDER GILANI:

to move that the Institute of Southern Punjab Multan (Amendment) Bill 2024, as recommended by Standing Committee on Higher Education, be taken into consideration at once.

to move that the Institute of Southern Punjab Multan (Amendment) Bill 2024, be passed.

    مفادعامہ سے متعلق قراردادیں

 

 

  1.  

محترمہ عظمیٰ کاردار:
محترمہ راحیلہ خادم حسین:

محترمہ شازیہ عابد:

محترمہ اسماء ناز:

پنجاب میں خواتین اور بچوں کی اندرونی و بیرونی ہیومن ٹریفکنگ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔مختلف انسانی سمگلر ز خواتین اور بچوں کو اندرون  اور بیرون ملک گداگری، جسم فروشی، جبری مشقت ، انسانی اعضاء کی خرید و فروخت اور منشیات کی سپلائی میں استعمال کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہر سال یو ایس سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو  رپورٹ جمع کرواتی ہے۔ اس رپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے تمام صوبوں کو  اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے

کہ اس مسئلے پر خصوصی توجہ اور اقدامات کے لیے پنجاب اسمبلی کی ایک سپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس میں ممبران اسمبلی کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران اور ایکسپرٹس کو بھی شامل کیا جائے جو اس مسئلے پر خصوصی اقدامات کرنے کے لیے مختلف محکموں کی کار کردگی کا جائزہ لیں اورخواتین اور بچوں کو اس مافیا سے محفوظ بنا سکیں تا کہ دنیا میں پاکستان کا امیج بہتربنا یاجاسکے۔

 

  1.  

 

جناب امجد علی جاوید:

 

اس ایوان کی رائے ہےکہ پنجاب بارہ کروڑ آبادی کا صوبہ ہے جس کی اپنی ثقافت اور زبان ہے۔پنجابی زبان پاکستان کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان کے دیگر صوبوں میں بولی جانے والی زبانیں ان صوبوں کے تعلیمی نصاب میں لازمی مضمون کے طور پر شامل اور پڑھائی جاتی ہیں جبکہ پنجابی زبان اپنے صوبے کے تعلیمی نصاب میں بطور لازمی مضمون پڑھائے جانے سے محروم ہے۔ لہذایہ ایوان مطالبہ کرتاہےکہ پنجابی زبان کو پنجاب کے سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب میں لازمی مضمون کے طور پر شامل کیا جائے۔

 

  1.  

 

قاضی احمد اکبر:

 

حلقہ پی پی01- تحصیل حضرو ضلع اٹک میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل میں لوگوں کے دیرینہ مطالبہ پر ایک ٹراما سنٹر کی منظوری ہوئی جس پر پانچ کروڑ کی لاگت سے بلڈنگ بھی تعمیر ہو چکی ہے لیکن تاحال اس ٹراما سنٹر کے لیے سٹاف اور دیگر سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں جس کی وجہ سے آئے روز حادثات میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے ۔ لہذا اس ایوان کی رائے ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل حضر و ضلع اٹک میں قائم ٹراما سنٹر جس کی بلڈنگ مکمل ہو چکی ہے اس کو فعال کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تا کہ حادثات میں ہونے والی اموات میں کمی آسکے۔

 

 

  1.  

 

جناب محمد بلال یامین:

 

مالی سال 2024-25 میں کوٹلی ستیاں میں کھیلوں کے فروغ کے سلسلہ میں گراؤنڈ کی تعمیر کے لئے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ اس گراؤنڈ کو کوٹلی ستیاں کے نامور سپوت یاسر عرفات سپورٹس گراؤنڈ سے منسوب کیا جائے۔

 

  1.  

محترمہ حمیدہ میاں:

 

اس ایوان کی رائے ہےکہ کسی معاشرے میں اس کے تہوار اور خاندانی تقریبات جیسا کہ شادی بیاہ وغیرہ اس کی معاشرتی و ثقافتی روایات اور مذہبی تعلیمات کی آئینہ دار ہوتی ہیں۔ ہمارے ملک پاکستان میں اور بالخصوص صوبہ پنجاب میں  شادی بیاہ کی تقریبات میں رقص و سرور کی محفلوں کا انعقاد اور سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کرنا عام ہوتا جا رہا ہے اور ان محافل میں نہ صرف رقص کے نام پر انتہائی فحش اور بے حیائی سے بھر پور مجروں کا اہتمام کیا جاتا ہے بلکہ شراب کے نشے میں دھت شر کا ء انتہائی غیر اخلاقی اور غیر انسانی حرکات کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ مزید براں ان محفلوں میں خواتین رقاصاؤں اور خواجہ سراؤں کے ساتھ بدسلوکی اور تذلیل کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں بسا اوقات انہیں زخمی کرنے اور جان سے مار دینے کے واقعات بھی منظر عام پر

آتے ہیں جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور ہماری دینی اور معاشرتی روایات کے بھی منافی ہے۔

لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ:

(1)  شادی بیاہ کی تقریبات کے موقع پر ایسی فحش محفلوں کے انعقاد پر فی الفور سخت پابندی عائد کی جائے

اور ان کی روک تھام کے لئے باقاعدہ قانون سازی عمل میں لائی جائے ۔ علاوہ ازیں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 294 کو مزید موثر بنانے کے لئے اس میں ترمیم کرتے ہوئے باقاعدہ طور پر جرمانہ کی رقم وضع کی جائے اور قید کی مدت کو بڑھایا جائے۔

(2) خواتین رقاصاؤں اور خواجہ سراؤں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائےاور ایسے گھناؤنے واقعات کی حوصلہ شکنی اور تدارک کے لئے پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کو پابند کیا جائے کہ وہ اس طرح کے واقعات کا فی الفور نوٹس لیتے ہوئے تادیبی کاروائی عمل میں لائیں۔

 

GOVERNMENT BUSINESS

GENERAL DISCUSSION

POST BUDGET DISCUSSION TO CONTINUE

پوائنٹ آف آرڈر کے علاوہ معاملات

قواعد انضباط  و کار صوبائی اسمبلی 1997 کے قاعدہ 113۔اے کے تحت اراکین پوائنٹ آف آرڈر کے علاوہ معاملات اُٹھائیں گے۔

 

لاہور

چودھری عامر حبیب

مورخہ: 28 اکتوبر 2024

       سیکرٹری جنرل

 

Summary of Proceedings

Not Available

Resolutions Passed

قرارداد نمبر: 26

محرک کا نام:  محترمہ عظمیٰ کاردار (W-322)

 

پنجاب میں خواتین اور بچوں کی اندرونی و بیرونی ہیومن ٹریفکنگ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔مختلف انسانی سمگلر ز خواتین اور بچوں کو اندرون  اور بیرون ملک گداگری، جسم فروشی، جبری مشقت ، انسانی اعضاء کی خرید و فروخت اور منشیات کی سپلائی میں استعمال کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت ہر سال اقوام متحدہ  اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو  رپورٹ جمع کرواتی ہے۔ اس رپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے تمام صوبوں کو  اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ لہذا یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اس مسئلے پر خصوصی توجہ اور اقدامات کے لیے پنجاب اسمبلی کی ایک سپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے اور اس میں ممبران اسمبلی کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران اور ایکسپرٹس کو بھی شامل کیا جائے جو اس مسئلے پر خصوصی اقدامات کرنے کے لیے مختلف محکموں کی کار کردگی کا جائزہ لیں اورخواتین اور بچوں کو اس مافیا سے محفوظ بنا سکیں تا کہ دنیا میں پاکستان کا امیج بہتربنا یاجاسکے۔

 

 

قرارداد نمبر: 27

محرک کا نام:  امجد علی جاوید (PP-121)

 

اس ایوان کی رائے ہےکہ پنجاب بارہ کروڑ آبادی کا صوبہ ہے جس کی اپنی ثقافت اور زبان ہے۔پنجابی زبان پاکستان کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بولی اور سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان کے دیگر صوبوں میں بولی جانے والی زبانیں ان صوبوں کے تعلیمی نصاب میں لازمی مضمون کے طور پر شامل اور پڑھائی جاتی ہیں جبکہ پنجابی زبان اپنے صوبے کے تعلیمی نصاب میں بطور لازمی مضمون پڑھائے جانے سے محروم ہے۔
 لہذایہ ایوان مطالبہ کرتاہےکہ پنجابی اور سرائیکی زبان  کو پنجاب کے سکولوں میں پڑھائے جانے والے نصاب میں لازمی مضمون کے طور پر شامل کیا جائے۔

 

 

قرارداد نمبر: 28

محرک کا نام:  قاضی احمد اکبر (PP-1)

 

حلقہ پی پی01- تحصیل حضرو ضلع اٹک میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل میں لوگوں کے دیرینہ مطالبہ پر ایک ٹراما سنٹر کی منظوری ہوئی جس پر پانچ کروڑ کی لاگت سے بلڈنگ بھی تعمیر ہو چکی ہے لیکن تاحال اس ٹراما سنٹر کے لیے سٹاف اور دیگر سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں جس کی وجہ سے آئے روز حادثات میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے ۔ لہذا اس ایوان کی رائے ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل حضر و ضلع اٹک میں قائم ٹراما سنٹر جس کی بلڈنگ مکمل ہو چکی ہے اس کو فعال کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تا کہ حادثات میں ہونے والی اموات میں کمی آسکے۔

 

 

قرارداد نمبر: 29

محرک کا نام:  جناب محمد بلال یامین (PP-06)

 

مالی سال 2024-25 میں کوٹلی ستیاں میں کھیلوں کے فروغ کے سلسلہ میں گراؤنڈ کی تعمیر کے لئے فنڈز فراہم کیے گئے ہیں یہ ایوان سفارش کرتا ہے کہ اس گراؤنڈ کو کوٹلی ستیاں کے نامور سپوت یاسر عرفات سپورٹس گراؤنڈ سے منسوب کیا جائے۔