List of Business
صوبائی اسمبلی پنجاب
منگل 19جولائی2022کو 2:00بجے دوپہر منعقد ہونے والے اسمبلی کے اجلاس کی فہرست کارروائی
تلاوت اور نعت
سوالات
محکمہ آبپاشی سے متعلق سوالات
دریافت کئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔
زیرو آور نوٹسز
علیحدہ فہرست میں مندرج زیرو آور نوٹسزلئے جائیں گے اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔
غیرسرکاری ارکان کی کارروائی
i۔ (مسودات قانون)
1. THE LAHORE CITY UNIVERSITY BILL 2021 (BILL NO. 86 OF 2021).
MS SADIA SOHAIL RANA: MS NEELUM HAYAT MALIK: MS NASRIN TARIQ:
MS SADIA SOHAIL RANA: MS NEELUM HAYAT MALIK: MS NASRIN TARIQ: |
to move that the Lahore City University Bill 2021, as recommended by Standing Committee on Higher Education, be taken into consideration at once.
to move that the Lahore City University Bill 2021, be passed. |
.........
2. THE PROVINCIAL ASSEMBLY OF THE PUNJAB SECRETARIAT SERVICES (REPEAL AND REVIVAL) BILL 2022.
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER: |
to move that leave be granted to introduce the Provincial Assembly of the Punjab Secretariat Services (Repeal and Revival) Bill 2022.
to introduce the Provincial Assembly of the Punjab Secretariat Services (Repeal and Revival) Bill 2022.
to move that the requirements of rules 93, 94, 95 and all other relevant rules of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997 may be dispensed with under rule 234 of the said Rules, for immediate consideration of the Provincial Assembly of the Punjab Secretariat Services (Repeal and Revival) Bill 2022.
to move that the Provincial Assembly of the Punjab Secretariat Services (Repeal and Revival) Bill 2022, be taken into consideration at once.
to move that the Provincial Assembly of the Punjab Secretariat Services (Repeal and Revival) Bill 2022, be passed. |
.........
3. THE PROVINCIAL ASSEMBLY OF THE PUNJAB PRIVILEGES (REPEAL AND REVIVAL) BILL 2022.
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER:
MR MUHAMMAD BASHARAT RAJA: MIAN SHAFI MUHAMMAD: MR SAJID AHMED KHAN: MS KHADIJA UMER: |
to move that leave be granted to introduce the Provincial Assembly of the Punjab Privileges (Repeal and Revival) Bill 2022.
to introduce the Provincial Assembly of the Punjab Privileges (Repeal and Revival) Bill 2022.
to move that the requirements of rules 93, 94, 95 and all other relevant rules of the Rules of Procedure of the Provincial Assembly of the Punjab 1997 may be dispensed with under rule 234 of the said Rules, for immediate consideration of the Provincial Assembly of the Punjab Privileges (Repeal and Revival) Bill 2022.
to move that the Provincial Assembly of the Punjab Privileges (Repeal and Revival) Bill 2022, be taken into consideration at once.
to move that the Provincial Assembly of the Punjab Privileges (Repeal and Revival) Bill 2022, be passed. |
.........
ii۔ (مفادعامہ سے متعلق قراردادیں)
(مورخہ 5 جولائی 2022 کے ایجنڈے سے زیر التواء قراردادیں)
1. |
سید عثمان محمود: سید حسن مرتضیٰ: خواجہ سلمان رفیق: (30ستمبر2021کوپیش ہو چکی ہے) |
پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں میں 3350 طالب علموں کے داخلہ کی گنجائش ہے جن کے against انٹری ٹیسٹ میں تقریباً ایک لاکھ امیدوار appear ہوتے ہیں اور 93 فیصد نمبروں پر میرٹ close ہو جاتا ہے۔ ایم بی بی ایس پانچ سالوں میں مکمل ہوتا ہے اور ہر سال کے end پر PROFF کا امتحان ہوتا ہے یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ایک سال کے لئے ہاؤس جاب کرنی ہوتی ہے تب جا کر سرکاری ملازمت کے حصول کے لئے PPSC میں appear ہونے کا اہل ہو سکتا ہے اور یہ قانون 1962 سے رائج ہے اور یہ سارا process، PMDC کے زیر انتظام ہے۔ اب PMDC ختم کر کے PMC بنایا گیا ہے، PMC نے اپنے ایکٹ کے
سیکشن 20 میں ثبت کیا ہوا ہے کہ ایم بی بی ایس مکمل کرنے کے بعد NLE پاس کرے گا وہ ہاؤس جاب کا مستحق ٹھہرے گا ورنہ اس کی زندگی بھر کی محنت رائیگاں جائے گی۔ امریکہ اور برطانیہ میں SMLE اور PLAB کے exams ہوتے ہیں لیکن وہ پاس ہونے والے ڈاکٹرز کو لائسنس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ Residency دینے کے بھی پابند ہیں لیکن NLE پاس کرنے کے بعد ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ پھر دُنیا بھر کا قانون ہے کہ جو بھی فیصلے کئے جاتے ہیں وہ with immediate effect ہوتے ہیں وہ گزرے ہوئے سالہاسال سے لاگو نہیں ہوتے لہذا جن بچوں کی رجسٹریشن PMDC کے تحت ہوئی ہوئی ہے اور انہوں نے باقاعدہ تمام قواعد و ضوابط پر مشتمل surety bond لکھ کر دیئے ہوئے ہیں اب ان بچوں سے NLE لینا خلاف آئین و قانون ہے۔ اسی وجہ سے پنجاب بھر کے میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل طلباء سراپا احتجاج ہیں اور اپنے مطالبے کے حق میں روزانہ سڑکوں پر ہیں۔ لہذا پنجاب کا یہ منتخب ایوان وفاقی حکومت سے اس امر کا مطالبہ کرتا ہے کہ PMC کے ایکٹ میں موجود شق نمبر 20 کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ ڈاکٹروں کا مستقبل محفوظ ہو اور وہ احتجاج کا راستہ چھوڑ کر ہسپتالوں میں غریب اور لاچار مریضوں کی جانیں بچانے کے لئے اپنے فرائض ادا کریں۔ |
.........
2. |
رانا مشہود احمد خان: (30ستمبر2021کوپیش ہو چکی ہے) |
چین میں تعلیم حاصل کرنے والے ہزاروں پاکستانی طلبہ دسمبر 2019 سے لے کر آج تک مسائل کا شکار ہیں۔ انہیں واپس چین جا کر اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت چین انہیں واپسی کے لئے ویزے جاری نہیں کر رہی، ہزاروں کی تعداد میں یہ طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے غیریقینی حالات کا شکار ہیں۔ دُنیا کے تمام ممالک اپنے ان طلبہ جو چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کے لئے مثبت کردار ادا کرتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے واپس چین بھجوانے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں جن میں امریکہ اور جنوبی کوریا سرفہرست ہیں۔ ہمارے طلبہ مکمل vaccination کروا چکے ہیں اور حکومت چین کی جانب سے مقرر کردہ تمام SOPs پر عملدرآمد کرنے کو تیار ہیں۔ PhD اور شعبہ طب کے حوالے سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو تحقیقی اور تجرباتی تعلیم کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے جو کہ online کلاسز سے مکمل طور پر ختم نہیں ہوتا۔ ان کے تعلیمی معاملات سے متعلقہ ان مسائل کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ حکومت وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ چین سے رابطہ کر کے جلدازجلد اس مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے اور ان ہزاروں طلبہ کی تعلیم اور مستقبل کے حوالے سے مبہم صورتحال کو واضح کرے تاکہ یہ طلبہ اپنی تعلیم چین سے مکمل کر کے واپس پاکستان آ کر اپنے ملک اور قوم کی خدمت کر سکیں۔ یہ ہماری اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے کہ اپنی نوجوان نسل کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔ لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتا ہے کہ چین سے رابطہ کر کے ان متاثرین طلبہ کے ویزے جاری کئے جائیں تاکہ وہ طلبہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ .........
|
3. |
چودھری افتخار حسین چھچھر : (28دسمبر2021کوپیش ہو چکی ہے) |
صوبہ بھر کے ملازمین جو کہ اس کمر توڑ مہنگائی میں شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ 2017 سے سرکاری ملازمین کے Pay Scales Revise نہیں کئے گئے، نہ ہی تنخواہوں میں خاص اضافہ کیا گیا ہے۔ لہذا صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان وفاقی و صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ سرکاری ملازمین کے فی الفور Pay Scale Revise کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی کے تناسب سے انکی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ |
.........
GENERAL DISCUSSION
GENERAL DISCUSSION ON THE FOLLOWING TO CONTINUE
1. Constitutional Crises
2. Price Hike
3. Law and Order
.........
لاہور |
محمد خان بھٹی |
مورخہ:19 جولائی 2022 |
سیکرٹری |
Summary of Proceedings
Not AvailableResolutions Passed
قرارداد نمبر: 119
محرک کا نام: جناب محمد بشارت راجہ (پی پی۔14)
ہم یہ تحریک پیش کرتے ہیں کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے پہلے وفاقی حکومت و صوبائی حکومت کی جانب سے حکومتی دہشتگردی عروج پر ہے۔ اس ایوان میں موجود ممبران اسمبلی کی طرف سے یہ شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ حکومتی Intelligence کے اداروں کی طرف سے انہیں ہراساں کرنے کیلئے اُن کی Locations ٹریس کی جا رہی ہیں۔ اُنہیں مقتدر حلقوں کی جانب سے فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ پولیس کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، اس سب کچھ کیلئے حکومتی مشینری کو بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے۔ جناب سپیکر اس معزز ایوان کی اطلاع کیلئے یہ عرض کرنا چاہوں گا کہ 22 تاریخ کا الیکشن سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے جاری Directions کے تابع ہو رہا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے واضع احکامات ہیں کہ الیکشن Process کو Sabotage کرنے کی کوئی بھی کوشش Contempt of Court تصور ہوگی۔ اس لئے ہماری یہ استدعا ہے کہ ہماری اس قرارداد کو منظور فرمایا جائے اور متعلقہ اداروں کو انتباہ کیا جائے کہ وہ غیرقانونی مداخلت سے باز رہیں۔