باب 4۔اے: اپوزیشن لیڈر

باب 4۔اے][1]

 

 

 

 

اپوزیشن لیڈر

 

23۔اے ۔ اپوزیشن لیڈرکے نام  کا اعلان :۔ (1)  قاعدہ ہذا کےتحت سپیکر اپوزیشن لیڈرکے نام  کا اعلان کرے گا ۔

(2)  عام انتخابات  کے نتیجہ میں  وزیراعلیٰ  کے انتخاب  کے بعد،یا کسی بھی وجہ سے اپوزیشن لیڈر  کا عہدہ خالی  ہونےپر، یا اپوزیشن  کے اکثریتی اراکین  کی ریکوزیشن  پر سپیکر  اپوزیشن  کے اراکین کواپوزیشن لیڈر  کےلئے  نام پیش  کرنے کی  تاریخ ،وقت  اور جگہ  کے بارے میں  مطلع کرے گا۔

(3) سپیکر ،اراکین  کے دستخطوں  کی تصدیق  کے بعد،اپوزیشن لیڈر  کانام جمع  کرانے کے لئے مقررہ تاریخ، وقت  اور جگہ پراکثریت  کا تیقن  کرے گا  اوراس  رکن کا،جسے اپوزیشن  کے اکثریتی  اراکین  کی حمایت  حاصل ہو،بطوراپوزیشن لیڈر اعلان کرے گا ۔

(4) اپوزیشن  کےکسی  رکن کے دویا زائد تجاویز  پر دستخط کردینے، یا کسی  بھی  تجویز  پر دستخط  نہ کرنے کی صورت  میں سپیکر  قاعدہ  ہذا کے تحت  اپوزیشن لیڈر  کے اعلا ن  کے مقاصد  کے لئے ایسے رکن کے دستخطوں  کاتیقن کرسکتا ہے ۔

23۔بی ۔ اپوزیشن لیڈر  کی برطرفی :۔ (1) اپوزیشن اراکین  کی اکثریت کے دستخطوں  سے سیکرٹری  کواس مضمون کا نوٹس دیا جا سکتا ہے کہ اپوزیشن لیڈراپوزیشن اراکین کی اکثریت   کی حمایت کھوچکا ہے ۔

(2) ذیلی قاعدہ (1)کے تحت دیئے گئے نوٹس میں مجوزہ اپوزیشن لیڈر  کانام درج کیا جائے گا۔

(3) اپوزیشن  کے اراکین  کے دستخطوں  کی تصدیق  کے بعد   اگر سپیکر  مطمئن ہو  کہ اپوزیشن لیڈر کواپوزیشن کے اراکین کی اکثریت کی حمایت حاصل نہیں رہی وہ اعلان کرے گا کہ اپوزیشن لیڈر برطرف ہو گیا ہے۔

(4)  جب اپوزیشن لیڈر  کو برطرف  کردیا جائے  تو سپیکر فوری  طور پراس  رکن  کا  تیقن کرے گا  جسے اپوزیشن کے اراکین کی اکثریت کی حمایت حاصل ہواور اس کا اپوزیشن لیڈر  کے طور پر اعلان  کرے گا ۔

(5)  سپیکر  قاعدہ  ہذا کے تحت اکثریت  کے تیقن کے لئے   قاعدہ  23۔اے میں مذکور طریق کار  پر عمل کرے گا ۔

 

23سی ۔ اپوزیشن لیڈر کا خالی  عہدہ :۔ اگر کبھی  اپوزیشن لیڈر  کا عہدہ خالی ہوجائے  تو اسے قاعدہ  23۔اے  میں دئیے گئے  طریق کار  کے مطابق پُر  کیاجائے گا ۔[

 



[1] بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22 فروری 2016، صفحات 3937 -44،نیا باب ایزاد کیا گیا۔

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات