باب نمبر 18: عام قواعد

باب18

 

 

 

 

عام قواعد

 

(اے) نوٹس

189۔ اراکین کی جانب سے نوٹس۔ (1)  ماسوائے اس صورت کے کہ قواعد ہذا میں بہ نہج دیگر مذکور ہو، قواعد ہذا کے تحت مطلوب ہر نوٹس تحریری طور پر سیکرٹری کے نام دیا جائے گا اور اس پر نوٹس دینے والے رکن کے دستخط ہوں گے اور اسے اسمبلی سیکرٹریٹ کے نوٹس آفس میں جمع کرایا جائے گا جسے ہر یوم کار پر ان اوقات کے دوران، جن کے بارے میں وقتاً فوقتاً اعلان کیا جائے گا، کھلا رکھا جائے گا۔

(2) نوٹس آفس کے اوقات کے بعد جمع کرائے جانے والے نوٹس کے بارے میں یہ تصور کیا جائے گا کہ یہ دوسرے دن جمع کرایا گیا ہے۔

 

190۔ نوٹسوں کا متداول کیا جانا۔ (1)  سیکرٹری ہر نوٹس یا دیگر کاغذات کی نقل ہر رکن اور آئین کے تحت اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے مجاز ہر ایسے دیگر شخص کوبھیجے گا جو قواعد ہذا کے تحت اس کے استفادہ کے لئے فراہم کرنا ضروری ہو۔

(2) کسی ایسے نوٹس یا دیگر کاغذات کے بارے میں اس طرح سے متصور ہو گا کہ وہ اراکین کو ارسال کر دئیے گئے ہیں، اگر :

(اے) وہ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اور اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے دو دن قبل اراکین کے فراہم کردہ مقامی پتہ پر دستی پہنچا دیا گیا ہو، تا وقتیکہ رکن نے کسی دیگر طریق پر ہدایات نہ کی ہوں، یا اگر وہ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسمبلی چیمبر میں اس سیٹ پر رکھ دیا گیا ہو جو رکن کے لئے مخصوص ہو؛ یا

(بی)  وہ دیگر اوقات میں رکن کے اس مستقل پتہ پر بذریعہ ڈاک ارسال کر دیا گیا ہو جو اسمبلی سیکرٹریٹ میں درج ہو۔

 

(بی) تحاریک

[1] ]191۔ تحریک پر فیصلہ :۔ (1)  ذیلی قاعدہ (2)کے تابع  اگر کسی معاملہ  میں اسمبلی کا فیصلہ لینا  مقصود ہو تو کسی رکن کی جانب  سے پیش کردہ تحریک پر سپیکر  ایک سوال کے ذریعے  یہ معاملہ  اسمبلی میں  پیش کرے گا ۔

(2)  اسمبلی کا فیصلہ  لینے کے لئے  پیش کی گئی تحریک  سے پہلے متعلقہ  وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری  اس تحریک  کا جواب  دینے کا حق رکھتا ہے ۔

(3)  سپیکر  تحریک ایک  بار پڑھے گا  اور اگر اس کی  مخالفت  بھی کی گئی  ہو تو اسمبلی  کا فیصلہ  لینے کے لئے  سوال پیش کرنے کے وقت  تحریک کودوبارہ  پڑھنے کی ضرورت  نہ ہوگی ۔[

192۔ تحریک یا ترمیم کا نوٹس۔  بجز اس صورت کے کہ قواعد ہذا یا آئین میں بہ نہج دیگر اہتمام کیا گیا ہو، کوئی رکن جو تحریک پیش کرنا چاہتا ہو، سیکرٹری کو، باضابطہ تحریک کی صورت میں کم از کم سات کامل دنوں اور ترمیم کی صورت میں کم از کم دو کامل دنوں کا تحریری نوٹس دے کر اپنے ارادے سے آگاہ کرے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ سپیکر کسی تحریک یا ترمیم کو قلیل المہلت نوٹس پر پیش کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

وضاحت۔ باضابطہ تحریک سے مراد ایک جامع تجویز ہے جو اسمبلی کی منظوری کے لئے پیش کی جائے اور جس کی عبارت اسمبلی کی رائے کے اظہار کے پیرائے میں ہو۔

 

193۔ تحاریک پیش کرنا۔ (1)  بجز اس صورت کے کہ قواعد ہذا میں بہ نہج دیگر اہتمام کیا گیا ہو، کوئی تحریک یا ترمیم جس کے لئے نوٹس درکار ہو، صرف نوٹس دینے والا رکن ہی پیش کر سکتا ہے۔

(2) کوئی تحریک یا ترمیم اس سے مختلف شکل میں پیش نہیں کی جا سکے گی، جس شکل میں کہ وہ نوٹس میں درج ہو تا وقتیکہ سپیکر اسے تبدیل شدہ شکل میں پیش کرنے کی اجازت دے دے۔

(3) اگر کوئی تحریک یا ترمیم پیش نہ کی جائے، تو وہ واپس لی گئی متصور ہو گی۔

 

194۔ تحریک کا اعادہ۔ (1)  بجز اس صورت کے کہ قواعد ہذا میں بہ نہج دیگر اہتمام کیا گیا ہو، کسی تحریک میں کوئی ایسا سوال نہیں اٹھایا جائے گا جو نفس مضمون کے لحاظ سے کسی ایسے سوال کے ساتھ کافی حد تک مماثلت رکھتا ہو، جس پر اسمبلی اسی اجلاس میں فیصلہ دے چکی ہو۔

(2) ذیلی قاعدہ (1)کی شرط مندرجہ ذیل تحاریک میں سے کسی تحریک کے پیش کئے جانے میں مانع متصور نہیں ہو گی یعنی:

 (اے)  کوئی تحریک جو کسی مسودہ قانون کو زیر غور لانے یا سیلیکٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کے لئے پیش کی جائے، جب کہ اسی قسم کی سابقہ کسی تحریک پر اس امر کے بارے میں کوئی ترمیم منظور کر دی گئی ہو، کہ اس مسودہ قانون کو رائے عامہ معلوم کرنے کے لئے مشتہر یا دوبارہ مشتہر کرایا جائے؛ یا

(بی)  کوئی تحریک جو کسی مسودہ قانون میں ترمیم کے لئے پیش کی جائے جو دوبارہ سلیکیٹ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہو یا استصواب رائے کے لئے دوبارہ مشتہر کیا گیا ہو؛ یا

(سی)  کوئی تحریک جو کسی مسودہ قانون میں ایسی ترمیم کے لئے پیش کی جائے جو نتیجتاً وارد ہو یا جس سے دوسری منظور شدہ ترمیم کے مسودہ میں محض تبدیلی کرنا مقصود ہو؛ یا

(ڈی)  کوئی تحریک جسے ان قواعد کے تحت یا ان قواعد کی رو سے متعین کردہ مدت کے اندر اندر پیش کرنا ضروری ہو یا پیش کیا جا سکتا ہو۔

 

195۔ کسی بھی معاملے کا قبل از وقت پیش کیا جانا۔ (1)  کسی تحریک یا ترمیم کے ذریعے کسی ایسے معاملے کو قبل از وقت اسمبلی میں بحث کےلئے پیش نہیں کیا جا سکے گا جسے اسمبلی میں زیر غور لانے کے لئے قبل ازیں فیصلہ کیا جا چکا ہو۔

(2) اس پیش بینی کی بناء پر کسی تحریک یا ترمیم کے بے ضابطہ ہونے کا تعین کرنے میں سپیکر اس امر کو ملحوظ رکھے گا کہ اس معاملہ کا جس کے متعلق پیش بینی کی جا رہی ہے کسی معقول مدت کے اندر اندر اسمبلی میں زیر بحث لایا جانا کس حد تک اغلب ہے۔

 

196۔ سوال پیش کرنا۔  جب کوئی تحریک پیش کی جا چکی ہو، تو سپیکر ایوان کے غور کے لئے سوال پیش کر سکتا ہے اور اگر کسی تحریک میں دو یا اس سے زائد :مختلف مسائل ہوں، تو ان مسائل میں سے ہر ایک مسئلے کو ایک علیحدہ سوال کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔

 

197۔ تحریک واپس لینا۔  کسی تحریک کے بارے میں سوال تجویز کئے جانے کے بعد، اور رائے شماری کے انعقاد سے قبل، تحریک پیش کرنے والا رکن کسی بھی وقت اسمبلی کی اجازت سے تحریک واپس لے سکتا ہے:

 مگر شرط یہ ہے کہ :۔

(اے)  اگر کسی تحریک میں کوئی ترمیم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہو، تو جب تک ترمیم کے متعلق فیصلہ نہ ہو جائے اصل تحریک واپس نہیں لی جا سکتی؛ اور

(بی)  تحریک واپس لینے کی درخواست پر بحث نہیں کی جائے گی، بجز اس صورت کے کہ سپیکر کی جانب سے بحث کی اجازت دے دی جائے۔

 

(سی) ترمیم

198۔ ترامیم۔ (1)  کسی ترمیم کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ اس تحریک کے دائرہ کار کے اندر ہو، اور اس کے نفس مضمون سے متعلق ہو، جس کے لئے وہ تجویز کی گئی ہو۔

(2) کسی ترمیم کے ذریعے کوئی ایسا مسئلہ نہیں اٹھایا جائے گا، جسے قواعد ہذا کے تحت صرف نوٹس دینے کے بعد باضابطہ تحریک کے ذریعے ہی اٹھایا جا سکتا ہے۔

(3) ایسی کوئی ترمیم پیش نہیں کی جائے گی جو محض منفی ووٹ کا اثر رکھے۔

(4) کسی سوال میں کوئی ترمیم ایسے سابقہ فیصلے کے متضاد نہ ہو گی، جو کسی مسودہ قانون یا معاملے کے اسی مرحلے پر کئے گئے ایسے ہی سوال کے سلسلے میں کیا گیا ہو۔

(5) اسمبلی میں پیش کردہ ترمیم میں کوئی ترمیم پیش کی جا سکتی ہے۔

(6) کسی تحریک کے سلسلے میں یا اسمبلی کے زیر غور کسی مسودہ قانون کے سلسلے میں سپیکر کو یہ اختیار حاصل ہو گا، کہ وہ ایک یا متعدد بالکل ایک جیسی یا نفس مضمون کے لحاظ سے ایک جیسی ترامیم تجویز کئے جانے کے لئے منتخب کرے۔

199۔ ترامیم پیش کرنا۔ (1) ذیلی قاعدہ (2)کے تابع سپیکر ترامیم کو ایسی ،ترتیب میں پیش کرنے کا مجاز ہو گا ، جسے وہ مناسب خیال کرے۔

(2) سپیکر کسی ایسی ترمیم کو پیش کرنے سے انکار کر سکتا ہے جو اس کے خیال میں مہمل، متضاد، یا بے معنی ہو یا جو لا حاصل ہو چکی ہو۔

200۔ صریح غلطیوں کی تصحیح ۔  جب مسودہ قانون اسمبلی سے منظور ہو جائے تو سپیکر مسودہ قانون میں موجود صریح غلطیوں کی تصحیح یا ایسی تبدیلیاں کرنے کا مجاز ہو گا جو اسمبلی کی منظور کردہ ترامیم کے ضمن میں ذیلی یا ضمنی نوعیت کے اثرات کی حامل ہوں۔

 

(ڈی) مباحثہ

201۔ خطاب کرنے کا طریقہ۔  کوئی رکن جو اسمبلی کے سامنے کسی مسئلے پر تقریر کرنا یا نکتہ اعتراض یا نکتہ استحقاق پیش کرنا چاہتا ہو تو صرف سپیکر کے پکارے جانے پر، اپنی سیٹ سے کھڑے ہو کر تقریر کرے گا اور سپیکر سے مخاطب ہو گا:

 مگر شرط یہ ہے کہ اگر کوئی رکن بیماری یا ناتوانی کے باعث معذور ہو تو اسے بیٹھ کر تقریر کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے:

 مزید شرط یہ ہے کہ سپیکر کی اجازت کے بغیر تقریر کرنے والے کسی رکن کی تقریر کو نہ تو ریکارڈ کیا جائے گا اور نہ اسے اسمبلی کی کارروائی کا حصہ ہی بنایا جائے گا۔

 

202۔ قواعد جو دوران خطاب ملحوظ رکھے جائیں گے۔ (1)  اسمبلی میں ہر تقریر کا نفس مضمون اسمبلی کے زیر بحث معاملے سے متعلق ہو گا۔

(2) سپیکر کی اجازت کے ماسوا کوئی رکن لکھی ہوئی تقریر نہیں پڑھ سکتا البتہ اپنی یادداشت کو تازہ کرنے کے لئے لکھے ہوئے اشارات سے رجوع کر سکتا ہے۔

(3) کوئی رکن تقریر کرتے ہوئے:

(اے)  کسی ایسے معاملے کو زیر بحث نہیں لائے گا جو عدالت میں زیر سماعت ہو؛

(بی)   گورنر کی ذاتی حیثیت کے بارے میں اظہار خیال نہیں کرے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ ضمن ہذا میں مندرج کوئی امر کسی ایسے حوالہ کے سلسلے میں مانع نہیں ہو گا جو آئین کے احکام کے تابع صدر یا گورنر کے ایسے فعل کے متعلق ہو جو اس نے سرکاری حیثیت سے کیا ہو۔

(سی)  سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے کسی جج کے ایسے طرز عمل کو زیر بحث نہیں لائے گا جو اس نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے سلسلے میں اختیار کیا ہو؛

(ڈی)  کسی رکن، وزیر یا سرکاری عہدے دار کے خلاف کوئی ذاتی الزام عائد نہیں کرے گا ماسوائے اس صورت کے کہ وہ اسمبلی کے زیر غور معاملے سے متعلق ہو؛

 )ای)  اپنے حق تقریر کو اس غرض سے استعمال نہیں کرے گا کہ وہ اسمبلی کی کارروائی میں جان بوجھ کر اور بار بار رکاوٹ ڈالے؛

(ایف)  قومی اسمبلی، سینٹ یا کسی صوبائی اسمبلی میں کارروائی کے انعقاد کے بارے میں توہین آمیز کلمات ادا نہیں کرے گا؛

(جی)  کسی تحریک کو منسوخ کرنے والے فیصلے کے سوا، اسمبلی کے کسی بھی فیصلے پر اظہار رائے نہیں کرے گا؛

(ایچ)  مباحثہ پر اثر انداز ہونے کے لئے، صدر یا گورنر کا نام استعمال نہیں کرے گا؛

(آئی)  ایسے الفاظ، جو باغیانہ، مفسدانہ یا توہین آمیز یا خلاف قانون یا غیر پارلیمانی ہوں، ادا نہیں کرے گا۔

وضاحت:۔ ضمن ہذا میں "غیر پارلیمانی الفاظ"سے مراد ایسے الفاظ ہیں جن میں کسی رکن سے کوئی غلط بات منسوب کی جائے یا اس پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا جائے یا جو ہتک آمیز یا ناشائستہ اور غیر مہذب پیرائے میں بیان کیےگئے ہوں، اور

(جے) اسمبلی سیکرٹریٹ کی کارکردگی پر تنقید نہیں کرے گا۔

 

203۔ غیر متعلق گفتگو یا تکرار۔  اگر کوئی رکن جو بار بار غیر متعلق گفتگو یا اپنے دلائل کی یا مباحثے میں پیش کئے گئے دیگر اراکین کے دلائل کی پریشان کن تکرار کرے تو سپیکر رکن مذکور کو اس کے طرز عمل کی جانب متوجہ کرانے کے بعد اسے تقریر روک دینے کی ہدایت کر سکتا ہے۔

 

204۔ ذاتی وضاحت۔  سپیکر کی اجازت سے کوئی رکن ذاتیوضاحت پیشکرنے کا مجاز ہو گا خواہ  اسمبلی کے سامنے کوئی سوال پیش نہ ہو لیکن اس وضاحت پر مباحثے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

 

205۔ تقاریر کی ترتیب اور جواب دینے کا حق۔ (1) جب کسی تحریک کو پیش کرنے والا رکن اپنی تقریر کر چکا ہو تو دیگر اراکین اس تحریک پر اسی ترتیب سے تقریر کر سکتے ہیں جس ترتیب سے سپیکر انہیں پکارے گا اور اگر کوئی رکن جسےسپیکر تقریر کرنے کے لئے پکارے، تقریر نہ کرے تو سپیکر کی اجازت کے بغیر وہ اس تحریک پر مباحثے کے بعد کے مراحل پر بھی تقریر کرنے کا مجاز نہ ہو گا۔

(2) بجز اس صورت کے کہ جب کوئی رکن جواب دینے کا حق استعمال کرے یا قواعد ہذا میں بہ نہج دیگر حکم موجود ہو کوئی رکن کسی تحریک پر ایک سے زیادہ مرتبہ تقریر نہیں کرے گا لیکن اگر کوئی رکن ذاتی وضاحت کرنا چاہتا ہو تو وہ سپیکر کی اجازت سے دوبارہ تقریر کر سکتا ہے۔ لیکن اس صورت میں کوئی بحث طلب مسئلہ پیش نہیں کیا جائے گا۔

(3) کوئی رکن جس نے تحریک پیش کی ہو، جوابی تقریر کرنے کا مجاز ہو گا اور اگر تحریک کسی غیر سرکاری رکن نے پیش کی ہو تو محرک کے جواب دینے کے بعد متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری تقریر کرنے کا مجاز ہو گا۔

(4) ذیلی قاعدہ (3)کے احکامات سے یہ متصور نہ ہو گا کہ اس کی رو سے کٹوتی کی کسی تحریک کے محرک کو یا کسی مسودہ قانون، قرار داد یا تحریک میں  کسی ترمیم کی تحریک کے محرک کو سپیکر کی اجازت کے بغیر جواب دینے کا حق حاصل ہے۔

 

(ای) مباحثہ پر قیود اور موقوفی بحث

206۔ مباحثہ پر قیود۔ (1)  جب مسودہ قانون سے متعلق کسی تحریک یا کسی دیگرتحریک پر بحث طول پکڑ جائے تو سپیکر اسمبلی کی رائے لینے کے بعد مسودہ قانون یا تحریک، جیسی بھی صورت ہو، کے کسی بھی مرحلہ پر یا تمام مراحل پر بحث کی تکمیل کے لئے وقت کی حد مقرر کر سکتا ہے۔

(2) مسودہ قانون یا تحریک کے کسی خاص مرحلہ کی تکمیل کے لئے مقررہ مہلت پوری ہونے پر،    تا آنکہ بحث اس سے پیشتر ہی مکمل نہ ہو چکی ہو، سپیکر ہر ایسا سوال پیش کرے گا جو مسودہ قانون یا تحریک کے اس مرحلہ کی تکمیل کے سلسلے میں تمام باقی ماندہ امور نمٹانے کے لئے ضروری ہو۔

(3) سپیکر مسودہ قانون یا تحریک پر تقریر کرنے کے لئے وقت کی حد مقرر کر سکتا ہے۔

 

207۔ موقوفی بحث۔ (1)  کسی تحریک کے قواعد ہذا کے تحت پیش کئے جانے یا پیش کردہ تصور کئے جانے کے بعد کوئی رکن کسی وقت یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ ’’اب سوال پیش کیا جائے۔‘‘اور تا آنکہ سپیکر یہ محسوس کرے کہ یہ تحریک قواعد ہذا کا بے جا استعمال ہے یا معقول مباحثے کے حق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ سپیکر اس تحریک پر ووٹنگ کرائے گا کہ "اب سوال پیش کیا جائے۔‘‘

(2)  ذیلی قاعدہ (1)کے تحت پیش کی گئی تحریک کے منظور ہو جانے کی صورت میں’’ تا آنکہ سپیکر کسی رکن کو قواعد ہذا کے تحت اسے حاصل حق جواب دہی سے استفادہ کی اجازت نہ دے دے، سوال کا فیصلہ کسی ترمیم یا بحث کے بغیر کیاجائے گا۔‘‘

 

(ایف) رائے شماری

208۔ رائے شماری کا طریق کار۔ (1)  ماسوائے اس صورت کے کہ بہ نہج دیگر اہتمام کیا گیا ہو، سپیکر کی جانب سے پیش کئے گئے کسی سوال پر اراکین کی آراء ان کو دعوت دے کر، کہ جو اراکین تحریک کے حق میں ہیں وہ "ہاں" کہیں اور جو اس کے خلاف ہیں " نہ " کہیں، آواز کے ذریعے لی جا سکتی ہیں اور سپیکر کہے گا میرے خیال میں "فیصلہ ہاں (یا نہ )والوں کے حق میں ہے" اگر سپیکر کی اس رائے سے اختلاف کا اظہار نہ کیا جائے تو پھر وہ کہے گا کہ "فیصلہ ہاں (یا نہ)والوں کے حق میں ہے" اور اسمبلی کو درپیش معاملہ کا حسبہ فیصلہ ہو جائے گا:۔

(2) اگر اس سوال کے فیصلہ کے بارے میں سپیکر کی رائے سے اختلاف کا اظہار کیا جائے اور تقسیم آراء کا مطالبہ کیا جائے تو سپیکر یہ ہدایت دے گا کہ چھٹے گوشوارے میں مندرج طریق کار کے مطابق آراء بذریعہ تقسیم معلوم کی جائیں یا سپیکر "ہاں"کہنے والوں اور "نہ " کہنے والے اراکین کو باری باری اپنی جگہوں پر کھڑا ہونےکے لئے کہہ سکتا ہے۔ اور ان کی گنتی کے بعد وہ اسمبلی کے فیصلہ کا اعلان کر دے گا۔ اس صورت میں رائے دہندگان کے نام ضبط تحریر میں نہیں لائے جائیں گے۔

(3) تقسیم آراء کے ذریعے رائے شماری کے نتیجہ کا اعلان سپیکر کرے گا اور اس پر اعتراض نہیں کیا جائے گا۔

(4) کوئی رکن جو تقسیم آراء کے وقت تقسیم کی لابی میں جانے سے قاصر ہو وہ سپیکر کی اجازت سے یا تو اسمبلی چیمبر میں اپنی سیٹ پر یا لابی میں اپنی رائے درج کرا سکتا ہے۔

                

(جی) نکتہ اعتراض

209۔ نکتہ اعتراض کا فیصلہ۔ (1)  نکتہ اعتراض قواعد ہذا یا آئین عام قواعد کے ایسے آرٹیکلوں کی تشریح یا نفاذ سے متعلق ہو گا جو اسمبلی کی کارروائی کو منضبط کرتے ہوں اور اس میں ایسے مسئلے کو زیر بحث لایا جائے گا جو سپیکر کے دائرہ اختیار کے اندر ہو گا۔

(2) نکتہ اعتراض اس لمحہ اسمبلی میں زیر غور کارروائی کے بارے میں اٹھایا جا سکتا ہے:

مگر  شرط یہ ہے کہ سپیکر فہرست کارروائی کی کسی آئٹم کے اختتام اور دوسری کے آغاز کے درمیان آنے والے وقفے کے دوران کسی رکن کو کوئی نکتہ اعتراض اٹھانے کی اجازت دے سکتا ہے اگر وہ نکتہ اسمبلی میں نظم و ضبط برقرار رکھنے یا اسمبلی میں زیر غور کارروائی کی ترتیب سے متعلق ہو۔

(3) سپیکر کے سامنے پہلے سے زیر غور نکتہ اعتراض کا فیصلہ ہونے سے قبل کوئی نکتہ اعتراض نہیں اٹھایا جائے گا۔

(4) ذیلی قواعد (1)،(2)اور (3)کے تابع کوئی رکن نکتہ اعتراض پیش کر سکتا ہے اور سپیکر اس امر کا فیصلہ کرے گا کہ آیا اٹھایا گیا نکتہ،نکتہ اعتراض ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ اس پر اپنا فیصلہ دے گا اور اس کا فیصلہ حتمی ہو گا۔

(5) نکتہ اعتراض پر کسی بحث کی اجازت نہیں ہو گی لیکن سپیکر اگر مناسب سمجھے تو اپنا فیصلہ سنانے سے قبل اراکین کی رائے سن سکتا ہے۔

(6) نکتہ اعتراض مسئلہ استحقاق نہیں ہوتا۔

(7) کوئی رکن نکتہ اعتراض:

(اے)  معلومات حاصل کرنے کے لئے؛ یا

(بی)  ذاتی وضاحت کی غرض سے؛یا

(سی)  جب کسی تحریک پر کوئی سوال ایوان کے روبرو پیش کیا جا رہا ہو تو اس موقع پر، یا

(ڈی)  جو مفروضہ پر مبنی ہو؛ یا

(ای)  اس بناء پر کہ رائے شماری کے لئے گھنٹیاں نہیں بجائی گئیں یا سنائی نہیں دیں،نہیں اٹھائے گا۔

(8) کسی نکتہ اعتراض کے فیصلہ پر بحث نہیں کی جائے گی۔

 

[2] ]209۔ اے ۔ سپیکر کا فیصلہ اور رولنگ :۔ (1)  ذیلی قاعدہ (3)کے تابع  اگر سپیکر ایوان کے اندر  یا اپنے دفتر  میں کسی فائل پر کسی معاملہ  پرر ولنگ دیتا ہے تواس فیصلہ یا رولنگ کو  چیلنج نہیں کیا  جائے گا اورفیصلہ حتمی ہوگا ۔

(2)  اگر سپیکر  اپنے  دفتر میں کسی فائل پرر ولنگ دیتا ہے تو سیکرٹری  اس رولنگ کو اراکین کی معلومات   کےلئے متداول  کرے گا ۔

(3)  سپیکرتحریری وجوہات  کی  بنیاد  پر ذیلی  قاعدہ (1)کے تحت کیے کئےگئے فیصلے  یا دی گئی رولنگ  پر نظرثانی  کرسکتا ہے ۔[

 

(ایچ) نظم و ضبط کی برقراری

210۔ اراکین کے اخراج کا حکم دینے یا اجلاس کو ملتوی کرنے کا اختیار۔(1) سپیکر نظم و ضبط قائم رکھے گا اور اسے وہ تمام اختیارات حاصل ہوں گے جو اسے اپنے احکامات کو نافذ کرنے کے لئے ضروری ہوں۔

(2) سپیکر کسی رکن کوجس کا طرزعمل اس کی رائے میں حد درجہ خلاف ضابطہ ہو اسمبلی سے فوراً باہر نکل جانے کا حکم دینے کا مجاز ہو گا اور کوئی رکن جس کو نکل جانے کا حکم دیا گیا ہو، فی الفور ایسا کرے گا اور اجلاس کے باقی ماندہ وقت کے لئے غیر حاضر رہے گا۔

(3) اگر کسی رکن کو ایک ہی اجلاس کے دوران دوسری مرتبہ یا اس کے بعد بھی نکل جانے کا حکم دیا جائے تو سپیکر رکن کو اس امر کی ہدایت کرنے کا مجاز ہو گا کہ وہ اسمبلی کے اجلاس سے اتنے عرصہ کے لئے جو پندرہ روز سے متجاوز نہ ہو، غیرحاضر رہے اور وہ رکن جس کو ایسا کرنے کی ہدایت کی گئی ہو حسبہ ، غیر حاضر رہے گا۔

(4) سپیکر مجاز ہو گا کہ اسمبلی میں سخت بد نظمی کی صورت میں کسی اجلاس کو، اتنے وقت کے لئے جس کا وہ تعین کرے، معطل کر دے یا ملتوی کر دے۔

(5) سپیکر یا اس کے انتخاب سے قبل سبکدوش ہونے والا سپیکر یا اس کی عدم موجودگی میں سیکرٹری مجاز ہو گا کہ وہ ایک سارجنٹ ایٹ آرمز اور دیگر افسران، جنہیں وہ سپیکر کے احکامات کی تعمیل کے سلسلہ میں سارجنٹ ایٹ آرمز کی مدد کے لئے ضروری سمجھے، مقرر کرے۔

(6) اگر کوئی رکن جسے سپیکر نے اسمبلی سے باہر نکل جانے کا حکم دیا ہو ایسا کرنے سے انکار کر دے تو سارجنٹ ایٹ آرمز بذات خود یا ایسے دیگر افسران جو ذیلی قاعدہ (5)کے تحت مقرر کئے گئے ہوں،کی مدد سے ایسے احکام بجا لائے گا جو اسے سپیکر کی جانب سے موصول ہوں۔

 

211۔ گیلریاں۔ (1)  اسمبلی کے اجلاسوں کے دوران اس کی گیلریوں میں داخلہ سپیکر کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق ہو گا۔

(2) سپیکر جب مناسب خیال کرے، گیلریوں کو خالی کئے جانے اور اجنبی اشخاص کو نکال دئیے جانے کا حکم دینے کا مجاز ہو گا۔

 

212۔ اجنبی اشخاص کا اخراج۔  سپیکر کی جانب سے اس ضمن میں مجاز کوئی افسر ایسے کسی بھی اجنبی شخص کو اسمبلی کی حدود سے باہر نکال دے گا جسے وہ اسمبلی کی حدود کے اندر واقع ایسے کسی حصہ میں، جو صرف اراکین کے استفادے کے لئے مخصوص ہو، موجود پائے یا اسے اس حصہ میں اس شخص کی موجودگی کی اطلاع ملے، یا جو اجازت ملنے پر اسمبلی کی حدود میں واقع کسی بھی حصہ میں داخل ہونے کے بعد بدنظمی پیدا کرے یا جو سپیکر کی قاعدہ 211 کے ذیلی قاعدہ (1)کے تحت دی گئی ہدایات کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرے یا جب قاعدہ211 کے ذیلی قاعدہ (2)کے تحت ہدایت کی جائے تو وہ باہر نہ نکلے اور وہ کسی ایسے اجنبی شخص کو بھی باہر نکال سکتا ہے جس نے ماقبل غلط رویہ اختیار کیا ہو اور اس کی جانب سے دوبارہ ایسے غلط رویے کا اندیشہ موجود ہو۔

(آئی) اسمبلی کا خفیہ اجلاس

213۔ خفیہ اجلاس۔ (1)  لیڈر آف دی ہاؤس یا اس کی جانب سے کسی وزیر کی درخواست پر سپیکر اپنی صوابدید سے کوئی دن یا اس کا کوئی حصہ اسمبلی کے خفیہ اجلاس کے لئے مقرر کر سکتا ہے۔

(2) جب ایوان کا خفیہ اجلاس منعقد ہو رہا ہو ، تو چیمبر، لابی یا گیلری میں ماسوائے سیکرٹری اور اسمبلی کے دیگر ایسے افسران یا دیگر افراد کے جنہیں سپیکر ہدایت کرے، کسی اجنبی کو موجود رہنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

 

214۔ کارروائیوں کی رپورٹ۔  سپیکر کسی خفیہ اجلاس کی کارروائی کی رپورٹ ایسے طریق پر رکھے جانے کا اہتمام کرے گا جیسا کہ وہ مناسب خیال کرے۔ لیکن کوئی دیگر شخص کسی خفیہ اجلاس کی کارروائی یا فیصلوں کی یاد داشت کا ریکارڈ نہ تو جزوی طور پر اور نہ ہی کلی طور پر رکھے گا، نہ اس کی کوئی رپورٹ جاری کرے گا اور نہ ایسی کارروائی کو افشاء یا بیان کرے گا۔

 

215۔ دیگر معاملات میں طریق کار۔  قواعد ہذا کے تابع کسی خفیہ اجلاس کے بارے میں دیگر معاملات کے متعلق طریق کار ایسی ہدایات کے مطابق اختیار کیا جائے گا جیسا کہ سپیکر ہدایت کرے۔

 

216۔ راز داری پر سے پابندی اٹھانا۔ (1)  جب یہ محسوس کیا جائے کہ کسی اجلاس کی کارروائی کے ضمن میں راز داری برقرار رکھنے کی ضرورت ختم ہو گئی ہے تو لیڈرآف دی ہاؤس یا اس ضمن میں اس کی جانب سے مجاز کوئی رکن، سپیکر کی رضا مندی سے مشروط، ایک تحریک پیش کر سکتا ہے کہ اس کارروائی کو مزید خفیہ نہ رکھا جائے۔

(2) ذیلی قاعدہ(1)کے تحت جب کوئی تحریک منظور ہو جائے تو سیکرٹری اس خفیہ اجلاس کی کارروائی پر مبنی ایک رپورٹ تیار کرائے گا اور بعجلت ممکنہ، اسے ایسی شکل اور طریق پر شائع کرائے گا جس کی سپیکر ہدایت کرے۔

 

217۔ کارروائی یا فیصلوں کا افشاء۔  قاعدہ 216 میں مذکورہ صورت کے ماسوا کسی بھی شخص کی جانب سے کسی خفیہ اجلاس کی کارروائی  یا فیصلوں کے کسی بھی طور پر افشاء کو اسمبلی کے استحقاق کی سنگین خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

 

(جے) رپورٹ اور ریکارڈ

218۔ اسمبلی سے خطاب کی زبان۔  اراکین عام طور پر اُردو میں خطاب کریں گے لیکن ایسا رکن جو اردو میں اپنا ما فی الضمیر تسلی بخش طور پر ادا نہ کر سکے تو وہ سپیکر کی اجازت سے انگریزی یا صوبے کی دیگر تسلیم شدہ زبان میں اسمبلی سے خطاب کر سکتا ہے۔

 

219۔ کارروائیوں کی رپورٹ۔ (1)  سیکرٹری، اسمبلی کے ہر اجلاس کی کارروائی کی ایک رپورٹ تیار کرائے گا اور جتنا جلد عملاً ممکن ہو، اسے ایسی صورت اور ایسے طریق پر شائع کرائے گا جیسا کہ سپیکر وقتاً فوقتاً ہدایت دے۔

(2) اس طرح سے شائع کردہ رپورٹ اسمبلی کی کارروائی کا مصدقہ ریکارڈ ہو گی اور کسی بھی بنیاد پر اس پر اعتراض یا چیلنج نہیں کیا جا سکے گا۔

220۔ دستاویزات اور ریکارڈ کی تحویل۔  سیکرٹری، تمام ریکارڈ، دستاویزات، بشمول گزٹ میں شائع شدہ اصل دستاویزات کے اور اسمبلی یا اس کی کمیٹیوں یا اسمبلی سیکرٹریٹ سے متعلق کاغذات اپنی تحویل میں رکھے گا اور وہ ان کاغذات، دستاویزات اور ریکارڈ کو سپیکر کی تحریری اجازت کے بغیر سیکرٹریٹ سے باہر لے جانے کی اجازت نہیں دے گا۔

 

[3] ]221۔الفاظ کا حذف کیا جانا :۔ (1)  اگر سپیکر  کی رائے  میں  بحث مباحثہ  میں استعمال کئے گئے  الفاظ  ہتک آمیز، غیر مہذب ، غیر پارلیمانی  یا وقار کے منافی ہوں  تو وہ کسی  بھی وقت  حکم دے سکتا ہے  کہ ایسے الفاظ  اسمبلی کی کارروائی سے حذف کردئیے جائیں ۔

(2)  ایوان کی براہ راست یا انٹرنیٹ کے ذریعے  آڈیو وڈیو براڈ کاسٹنگ  صرف معلومات  کےلئے ہوگی  اور مباحثات کی   مطبوعہ  اشاعت  ہی کارروائی  کی سرکاری  اور معتبر  صورت  ہوگی ۔[

 

222۔ مطبوعہ مباحثات میں حذف شدہ کارروائی کے لئے اشارات۔  اسمبلی کی کارروائی کے حذف شدہ حصے پر ستارے کا نشان لگایا جائے گا اور کارروائی کے حاشیے میں مندرجہ ذیل تشریحی نوٹ لکھا جائے گا:

’’ بحکم سپیکر حذف کر دیا گیا‘‘

(کے)  اراکین جن قواعد پر عمل کریں گے

223۔ قواعد، جنہیں اراکین، اسمبلی اجلاس کے دوران ملحوظ رکھیں گے۔ اسمبلی کے اجلاس کے دوران کوئی رکن:۔

(اے)  کوئی کتاب، اخبار یا خط نہیں پڑھے گا، ماسوائے اس کے کہ اس کا تعلق اسمبلی کی کارروائی سے ہو؛

(بی)  صاحب صدر اور تقریر کرنے والے کسی رکن کے درمیان سے نہیں گزرے گا؛

(سی)  کسی رکن کی تقریر کے دوران خلاف ضابطہ گفتگو یا شور یا کسی دیگر بے ضابطہ طریق پراس کی تقریر میں مداخلت نہیں کرے گا؛

(ڈی)  ہمیشہ صاحب صدر کو مخاطب کرے گا؛

(ای)  اسمبلی سے خطاب کرتے وقت اپنی عمومی سیٹ پر ہو گا؛

(ایف) جب اسمبلی میں تقریر نہ کر رہا ہو تو خاموشی برقرار رکھے گا؛

(جی)  کارروائی میں رکاوٹ پیدا نہیں کرے گا اور جب اسمبلی میں تقاریر جاری ہوں تو ان پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے گا؛

(ایچ)  ماسوائے اس صورت کے کہ غیر ملکی مندوبین یا غیر ملکی معززین کو خصوصی طور پر اس اجلاس کے لئے مدعو کیا گیا ہو، کسی بھی گیلری میں کسی اجنبی کی آمد پر بآواز اظہار مسرت نہیں کرے گا؛

(آئی)  اپنی تقریر کے دوران، ماسوائے اس صورت کے کہ غیر ملکی مندوبین یا غیر ملکی معززین کو خصوصی طور پر اس اجلاس کے لئے مدعو کیا گیا ہو، کسی بھی گیلری میں موجود کسی اجنبی کے بارے میں کوئی بھی حوالہ نہیں دے گا؛

(جے)  گیلری میں نہیں بیٹھے گا اور نہ ہی  چیمبر میں بیٹھ کر گیلری میں موجود کسی مہمان سے گفتگو کرے گا؛ اور

(کے)  موبائل فون استعمال نہیں کرے گا۔

224۔ سپیکر کے خطاب کے دوران کا ضابطہ۔ (1)  جب بھی سپیکر اسمبلی سے خطاب کرے گا اس کی بات خاموشی کے ساتھ سنی جائے گی اور اس وقت اگر کوئی رکن بات کر رہا ہو یا بات کرنے کا ارادہ رکھتا ہو تو وہ فوری طور پر اپنی سیٹ پر بیٹھ جائے گا۔

 

(2) سپیکر کے اسمبلی سے خطاب کے دوران کوئی رکن اپنی سیٹ سے نہیں اٹھے گا۔

 

(ایل) کارروائی کا ساقط ہو جانا

225۔ اجلاس ملتوی ہونے پر زیر التوا نوٹسوں کا ساقط ہو جانا۔ (1) اجلاس ملتوی ہونے پر سوالات[4]]اور استحقاقات[ کے نوٹسوں اور مسودہ قانون سے متعلق نوٹسوں کے علاوہ تمام زیر التوا نوٹس ساقط ہو جائیں گے اور دوسرے اجلاس کے لئے نئے  نوٹس دئیے جائیں گے۔

(2) جو مسودات قانون پیش ہو چکے ہوں وہ آئندہ اجلاس کے لئے باقی ماندہ کارروائی کی فہرست میں شامل کر لئے جائیں گے۔ اگر رکن متعلقہ دو متواتر اجلاسوں کے دوران مسودہ قانون سے متعلق کوئی تحریک پیش نہ کرے تو مسودہ قانون ساقط ہو جائے گا، تاآنکہ اگلے اجلاس میں رکن کی تحریک پر اسمبلی مسودہ قانون کو برقرار رکھنے کے لئے خاص حکم نہ دے دے۔

 

226۔ پیش کردہ تحریک، قرارداد یا ترمیم ساقط نہیں ہو گی۔  ایسی تحریک، قرارداد یا ترمیم جو اسمبلی میں پیش کی جا چکی ہو اور اس میں زیر التوا ہو، محض اسمبلی کے ملتوی ہونے کے باعث ساقط نہیں ہو جائے گی۔

 

227۔ اسمبلی کے تحلیل ہونے کا اثر۔  قاعدہ 171 کے تابع اسمبلی کے تحلیل ہونے پر تمام باقی ماندہ کام ساقط ہو جائے گا۔

 

 

(ایم) متفرقات

228۔ سیکرٹری بحیثیت عہدہ کمیٹیوں کا بھی سیکرٹری ہو گا۔  سیکرٹری، اسمبلی کی تمام کمیٹیوں کا بلحاظ عہدہ سیکرٹری ہو گا۔

 

229۔ سیکرٹری کسی افسر کو اختیارات تفویض کر سکتا ہے۔  سیکرٹری، اسمبلی سیکرٹریٹ کے کسی افسر کو ایسے فرائض سر انجام دینے کا اختیار دے سکتا ہے جیسا کہ وہ ہدایت کرے۔

 

230۔ سپیکر، نوٹس اور تحاریک میں ترمیم کر سکے گا۔  سپیکر کی رائے میں اگر کسی نوٹس یا تحریک میں ایسے الفاظ ،محاورے یا فقرے موجود ہوں جو حجتی، غیر پارلیمانی، طنزیہ، غیر متعلقہ، طویل یا کسی دیگر پہلو سے نا مناسب ہوں تو وہ اپنی صوابدید سے، متداول کئے جانے سے قبل، ایسے نوٹس یا تحریک میں ترمیم کر سکتا ہے۔

 

[5] ]230۔اے ۔ مشترکہ نوٹس کی صورت میں   طریقہ کار :۔ (1)   کسی  ترمیم ، تحریک  یا قرارداد  کے لیے دویا زائد  اراکین  کی جانب  سے مشترکہ  نوٹس دیئےجانے  کی صورت  میں سپیکرتکرار سے بچنے  اور ایوان  کا وقت بچانے کی غرض سے ترمیم ،تحریک یا  قرارداد کے ابتدائی   محرک  کا نام  پکارے گا۔

(2)  کسی ترمیم ، تحریک یا قرارداد  کے تمام دستخط کنندہ اراکین  کے نام  ایوان  کی کارروائی  سے متعلق  دستاویزات میں   پرنٹ کیے جائیں  گے ۔[

 

231۔ سوال پیش ہونے کے بعد تقریر کی ممانعت۔  جب سپیکر سوال کو اسمبلی کے سامنے پیش کر چکا ہو تو کوئی رکن سوال پر تقریر نہیں کرے گا۔

 

232۔ فیصلہ کن ووٹ۔ سپیکر ووٹوں کی برابری کی صورت کے علاوہ ووٹ نہیں دے گا۔

233۔ کارروائی کا قانونی جواز۔ (1)  اسمبلی کی کارروائی کے جائز ہونے پر طریق کار کی کسی بے ضابطگی کی بنیاد پر اعتراض نہیں کیا جائے گا۔

(2) اسمبلی کو یہ اختیار ہو گا کہ وہ بلا لحاظ اس امر کے کہ اس کی رکنیت میں کوئی خلا ہے، کام کرے اور اسمبلی کی کوئی کارروائی صرف اس بناء پر بے جواز نہ ہو گی کہ کسی ایسے شخص نے جسے بطور رکن نا اہل قرار دیا جا چکا ہو یا کوئی ایسا شخص موجود تھا یا اس نے ووٹ دیا یا کارروائی میں حصہ لیا جو بصورت دیگر ایسا کرنے کا مجاز نہ تھا۔

 

234۔ قواعد کی معطلی۔  اگر قواعد ہذا پر عملدرآمد کے ضمن میں کبھی کوئی تضاد یا مشکل پیدا ہو جائے تو کوئی رکن سپیکر کی اجازت سے یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ اسمبلی کے سامنے زیر غور کسی خاص تحریک کے ضمن میں کسی قاعدہ پر عملدرآمد کو معطل کر دیا جائے۔اگر تحریک منظور ہو جائے تو قاعدہ مذکور کو اس طور پر معطل تصور کیا جائے گا۔

235۔ سپیکر کو حاصل مزید اختیارات۔  ایسے تمام معاملات جن کے متعلق قواعد ہذا میں کوئی واضح اہتمام موجود نہ ہو اور ایسے تمام سوالات جو قواعد ہذا کے تفصیلی طریق عمل سے متعلق ہوں، کو ایسے طریق پر منضبط کیا جائے گا جس کی سپیکر وقتاً فوقتاً ہدایت کرے۔

[6]]235۔اے ۔ معلومات  افشاء  کرنے کی ممانعت :۔  سپیکر  کی پیشگی  منظوری   کے بغیر اسمبلی  کے اراکین  یا اس کے  سیکرٹریٹ  کے متعلق کوئی بھی  معلومات افشاء  نہیں  کی جائے گی ۔[

 

236۔ دستاویزات ایوان کی میز پر رکھی جائیں گی۔  اگر کوئی وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری ایوان میں کسی ایسے مراسلے یا دیگر سرکاری دستاویز کا حوالہ دے جسے ایوان میں پیش نہ کیا گیا ہو تو وہ متعلقہ دستاویز ایوان کی میز پر رکھے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ قاعدہ ہذا ایسی دستاویزات کی صورت میں اطلاق پذیر نہ ہو گا جس کے متعلق کوئی وزیر یا کوئی پارلیمانی سیکرٹری یہ بیان دے کہ وہ اس نوعیت کی ہیں کہ ان کو پیش کرنا مفاد عامہ کے منافی ہے:

 مزید شرط یہ ہے کہ جب کوئی وزیریا پارلیمانی سیکرٹری ایسے کسی مراسلہ یا سرکاری دستاویز کا خلاصہ اپنے الفاظ میں بیان کرے تو اس صورت میں متعلقہ دستاویز ایوان کی میز پر رکھنا ضروری نہ ہو گا۔

 

237۔ ایوان کی میز پر رکھی جانے والی دستاویزات کو نمٹانے کاطریق کار۔ (1)  ایوان کی میز پر رکھے جانے والے کسی کاغذ یا دستاویز کی باقاعدہ تصدیق اس رکن یا وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری کی جانب سے کی جائے گی جو اسے ایوان کی  میز پر رکھے گا۔

(2) ایوان کی میز پر رکھے جانے والے جملہ کاغذات و دستاویزات سرکاری متصور ہوں گے۔

 

238۔ طریق کار جو اس صورت میں اختیار کیا جائے گا جب وزیر اس مشورے یا رائے کے ذرائع کا انکشاف کرے جو اسے دی گئی ہو۔  اگر کسی سوال کے جواب میں بحث کے دوران وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری اس مشورے یا رائے کا انکشاف کرے جو اسے کسی سرکاری افسر نے یا کسی دوسرے شخص یا اتھارٹی نے دی ہو تو وہ متعلقہ دستاویز یا دستاویز کے کسی حصے، جس میں وہ رائے یا مشورے یا اس کا خلاصہ درج ہو، معمولاً ایوان کی میز پر رکھے گا۔

 

239۔ اہمیت عامہ سے متعلق امور پر بیانات۔  کوئی وزیر، سپیکر کی اجازت سے اہمیت عامہ کے حامل کسی امر کے بارے میں بیان دے سکتا ہے لیکن جس وقت یہ بیان دیا جائے اس وقت نہ تو کوئی سوال دریافت کیا جائے اور نہ ہی بحث کی جائے گی۔

 

[7] ]240۔ اسمبلی  چیمبر کا استعمال :۔ سپیکر  یا ایوان  کی اجازت  کے بغیر  یہ چیمبر  اسمبلی  کے اجلاس کے علاوہ  کسی دیگرمقصد کے لئے  استعمال نہ ہوگا ۔[

 

241۔ عبوری احکامات۔  اگر اسمبلی کی تحلیل کے وقت کوئی سپیکر نہ ہو یا اگر آئین کے آرٹیکل 53 کی ضمن(8)جسے آئین کے آرٹیکل 127 کے ساتھ ملا کر پڑھا جائے گا، کے تحت سپیکر اسمبلی کی تحلیل کے بعد مستعفی ہو جائے یا بصورت دیگر وفات پا جائے یا بصورت دیگر غیر حاضر ہو تو سیکرٹری، سپیکر کے انتخاب تک ایسے  اقدامات کرے گا جو اسمبلی کے روز مرہ معاملات کی انجام دہی، عام انتخابات کے بعدعام قواعد 161 اسمبلی کے پہلے اجلاس کے انعقاد اور اسمبلی کی کارروائی کی سرانجام دہی کے لئے ضروری ہوں۔

242۔ [8]]چیئرپرسنز[کی کونسل۔  سپیکر کی سربراہی میں سٹینڈنگ کمیٹیوں کے [9]]چیئرپرسنز[ پر مشتمل [10]]چیئرپرسنز[ کی ایک کونسل ہو گی جو سٹینڈنگ کمیٹیوں سے متعلق معاملات پر غور اور انہیں مربوط کرے گی۔

 

243۔ عام بحث۔ (1)  کوئی وزیر یا رکن یہ تحریک پیش کرنے کا نوٹس دے سکتا ہے کہ کسی بھی پالیسی یا صورتحال پر اسمبلی غور کرے۔

(2) جب محرک اپنی تقریر ختم کر لے تو اسمبلی اس تحریک پر بحث شروع کرے گی اور بحث کے اختتام پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جائے گا بجز اس کے کہ کوئی وزیر یا رکن، سپیکر کی اجازت سے، مناسب پیرائیہ میں ایک باضابطہ تحریک پیش کرے اس صورت میں سوال پیش کیا جائے گا:

مگر شرط یہ ہے کہ ایسی باضابطہ تحریک، سپیکر کی جانب سے اصل تحریک ایوان میں پیش کئے جانے کے فوراً بعد پیش کی جائے گی۔

(3) ماسوائے اس صورت کے کہ قاعدہ ہذا میں بہ نہج دیگر اہتمام کیا گیا ہو، ذیلی قاعدہ (1)کے تحت اسمبلی کے زیر غور لائے جانے کی غرض سے پیش کردہ تحریک  جسے قاعدہ ہذا میں ازاں بعد اصل تحریک کہا جائے گا اور اصل تحریک کے متبادل کے طور پر پیش کردہ کسی باضابطہ تحریک جسے قاعدہ ہذا میں ازاں بعد متبادل تحریک کہا جائے گا، پر قواعد 115 تا 126 میں بیان کردہ شرائط کا مناسب تبدیلیوں کے ساتھ اس طور پر اطلاق ہو گا گویا ایسی اصل تحریک کوئی قرارداد ہے اور متبادل تحریک اس قرارداد میں کوئی ترمیم ہے۔

(4) ایک یا زائد متبادل تحاریک پیش کئے جانے کی صورت میں سپیکر، اپنی صوابدید پر،اُنہیں اسمبلی کی رائے کے لئے پیش کرے گا تاکہ اصل تحریک میں پیش کردہ مسئلہ کے حق میں پیش کی جانے والی تحاریک پر رائے شماری سے قبل اس کی مخالفت میں آنے والی تحاریک پر رائے شماری کر لی جائے۔

(5) متبادل تحریک کے منظور ہو جانے کی صورت میں ایسی تمام دیگر تحاریک، جو اسمبلی میں پیش نہ کی گئی ہوں، ساقط ہو جائیں گی۔

(6) قاعدہ ہذا کے تحت تحاریک کے باہمی تقدم کا تعین قاعدہ 30 میں مندرج طریق کار کے مطابق ان تبدیلیوں کے ساتھ کیا جائے گا کہ اس قاعدہ میں جہاں قراردادوں کا حوالہ دیا گیا ہے، قاعدہ 243 کے تحت اس سے تحاریک کا حوالہ مراد لیا جائے گا۔

 

244۔ سوالات سپیکر کی وساطت سے دریافت کئے جائیں گے۔  بحث کے دوران وضاحت کی غرض سے یا کسی بھی دیگر معقول وجہ سے جب کسی رکن کو کسی دوسرے رکن سے اس وقت اسمبلی کے زیر غور معاملے سے متعلق کوئی سوال پوچھنے کی ضرورت محسوس ہو تو وہ یہ سوال سپیکر کی وساطت سے پوچھے گا۔

 



[1]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016،صفحات 3937-44،درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا:

191۔ تحاریک کے ذریعے فیصلے۔  کوئی معاملہ جس کے بارے میں اسمبلی کا فیصلہ مطلوب ہو، کسی رکن کی پیش کردہ تحریک پر سپیکر، اسے سوال کی صورت میں پیش کرے گا۔

 

 

 

[2] بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22فروری 2016،صفحات3937-   44، نیا قاعدہ ایزاد کیا گیا۔

[3]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)، مورخہ 22فروری 2016،صفحات 3937-44،درج ذیل کی جگہ تبدیل  کیا گیا:

221۔ الفاظ کا حذف کرنا۔  اگر سپیکر کی رائے یہ ہو کہ مباحثہ میں استعمال کئے گئے الفاظ ہتک آمیز، ناشائستہ، پارلیمانی آداب کے خلاف یا وقار کے منافی ہیں تو وہ کسی بھی وقت ان الفاظ کو اسمبلی کی کارروائی سے حذف کرنے کا حکم دے سکتا ہے۔

 

 

[4]  بذریعہ نوٹیفیکیشن  نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 11نومبر2020،صفحات3109 تا3112، الفاظ ایزاد کیے گئے۔

[5] بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380، شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)، مورخہ 22فروری 2016، صفحات 3937-44،نیا قاعدہ ایزادکیا گیا۔

 

[6]  بذریعہ نوٹیفیکیشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2379،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 11نومبر2020،صفحات3109 تا3112، ایزاد کیا گیا۔

 

[7]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 22 فروری 2016،صفحات  3937-44،درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا:

240۔ ایوان کے استعمال پر پابندی۔  تا آنکہ ایوان بصورت دیگر فیصلہ کرے، چیمبر کو سوائے اسمبلی کے اجلاس کے کسی دیگر مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

[8]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی، لفظ ’’چیئرمینوں ‘‘ کی جگہ  تبدیل  کیا گیا ۔

[9]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی، لفظ ’’چیئرمینوں ‘‘ کی جگہ  تبدیل  کیا گیا ۔

[10]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی ،لفظ ’’چیئرمینوں ‘‘ کی جگہ  تبدیل  کیا گیا ۔

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات