باب نمبر 10: استحقاقات

باب10

 

 

 

 

استحقاقات

 

68۔ مسئلہ استحقاق :۔ کوئی رکن سپیکر کی اجازت سے کسی رکن یا اسمبلی یا کسی کمیٹی کے استحقاق کی پامالی سے متعلق کوئی مسئلہ اٹھا سکے گا۔

 

69۔ مسئلہ استحقاق کا نوٹس:۔ (1)  کوئی رکن جو مسئلہ استحقاق پیش کرنے کا خواہش مند ہو، سیکرٹری کو اس دن کی نشست، جس دن ایسا مسئلہ اٹھایا جانا مطلوب ہو کے آغاز سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل تحریری نوٹس دے گا۔

(2)  اگر پیش کئے جانے والے مسئلہ استحقاق کی بنیاد کوئی دستاویز ہو تو اس نوٹس کے ہمراہ وہ دستاویز منسلک کی جائے گی۔

(3)  سپیکر اگر اس امر سے مطمئن ہو کہ معاملہ فوری اہمیت کا حامل ہے تو وہ سوالات نمٹانے کے بعد اس مسئلہ استحقاق کو نشست کے دوران کسی وقت بھی پیش کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

 

70۔ مسئلہ استحقاق کی اجازت کی شرائط:۔  مسئلہ استحقاق پیش کرنے کا حق درج ذیل شرائط کے تابع استعمال ہو گا یعنی:

(اے)  مسئلہ آئین، کسی قانون یا کسی قانون کے تحت وضع کردہ قواعد کے تحت عطا کردہ استحقاق سے متعلق ہو؛

(بی)  کسی نشست میں ایک ہی رکن ایک سے زائد مسئلہ استحقاق پیش نہیں کرے گا؛

(سی)  مسئلہ کسی مخصوص معاملے سے متعلق اور جلد از جلد پیش کیا جائے؛

(ڈی)  مسئلہ ایسا ہو جو اسمبلی کی دخل اندازی کا متقاضی ہو؛ اور

(ای) مسئلہ استحقاق میں گورنر کے ذاتی طرز عمل پر اعتراض نہ کیا گیا ہو۔

 

71۔ مسئلہ استحقاق اٹھانے کا طریقہ:۔ (1)  جب مسئلہ استحقاق اٹھانے کا نوٹس منظور ہو جائے تو سپیکر، سوالات، اگر کوئی ہوں، کو نمٹانے کے بعد اور فہرست کارروائی میں شامل کسی دیگر کارروائی کو شروع کرنے سے پہلے اس رکن، جس نے نوٹس دیا ہو، کا نام پکارے گا اور اس کے بعد رکن مسئلہ استحقاق پیش کرے گا اور اس سے متعلق ایک مختصر بیان دے گا۔

(2)  اگر کسی رکن کو قاعدہ 69 کے ذیلی قاعدہ(3)کے تحت کسی اجلاس کے دوران مسئلہ استحقاق اٹھانے کی اجازت دے دی جائے تو وہ ایسی اجازت کے فوراً بعد یا ایسے دیگر وقت مسئلہ اٹھائے گا جس طرح سپیکر ہدایت کرے۔

(3)  متعلقہ وزیر یا پارلیمانی سیکرٹری کو جواب دینے کا حق حاصل ہو گا۔

 

72۔ مسئلہ استحقاق کی فوقیت:۔  استحقاق کے مسئلے کو تحاریک التوا پر فوقیت حاصل ہو گی۔

 

73۔ اسمبلی کی جانب سے غور و خوض یا کمیٹی کے سپرد کرنا:۔  اگر سپیکر تحریک کو باضابطہ قرار دے تو اسمبلی مسئلہ استحقاق پر غور و خوض کرنے اور اس کا فیصلہ کرنے کی مجاز ہو گی یا اس رکن، جس نے مسئلہ اٹھایا ہو، یا کسی دیگر رکن کی تحریک پر اسے رپورٹ کے لئے کمیٹی برائے استحقاقات کے سپرد کر سکتی ہے۔

 

[1] ]74۔ سپیکر کی جانب سے ریفرنس :۔ قواعدہذا میں   کوئی امر مذکور ہونے کے باوجود  سپیکر [2][*****] کوئی  مسئلہ  استحقاق اسمبلی  کو رپورٹ پیش کرنے کی غرض  سے استحقاق کمیٹی  کے سپرد کرسکتا ہے ۔[

 

75۔ کمیٹی کی رپورٹ پر غور و خوض:۔ (1)  کوئی رکن رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد یہ تحریک پیش کر سکتا ہے کہ رپورٹ پر غور و خوض کیا جائے جس پر سپیکر یہ سوال اسمبلی کے سامنے پیش کر سکتا ہے۔

(2)  کوئی رکن یہ ترمیم پیش کر سکتا ہے کہ اس مسئلہ کو کسی ایسے نکتہ یا نکات کی جانچ پڑتال کے لئے دوبارہ کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے جو کمیٹی کے زیر غور آنے سے رہ گئے ہوں۔

(3)  اسمبلی، رپورٹ سے ترامیم کے ساتھ یا بلا ترامیم اتفاق کر سکتی ہے یا اس سے اختلاف کر سکتی ہے اور از خود مسئلہ استحقاق کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

 

 76۔ غور و خوض کے لئے فوقیت۔  کمیٹی استحقاقات کی رپورٹ پر غور و خوض کے لئے پیش کی گئی تحریک کو مسئلہ استحقاق جیسی فوقیت حاصل ہو گی اور اگر رپورٹ پر غور و خوض کے لئے پہلے ہی کوئی تاریخ مقرر کی جا چکی ہو تو اس مقررہ دن اسے مسئلہ استحقاق جیسی فوقیت حاصل ہو گی۔

77۔ اراکین کی گرفتاری، نظر بندی وغیرہ کے بارے میں مجسٹریٹ اور دیگر کا سپیکر کو مطلع کرنا:۔  اگر کسی رکن کو فوجداری الزام یا فوجداری جرم کی بناء پر گرفتار کر لیا جائے یا عدالت کی جانب سے کسی رکن کو سزائے قید دی جائے یا کسی انتظامی حکم پر اسے نظر بند کر دیا جائے تو ایسا کرنے والا جج ،مجسٹریٹ یا انتظامی اتھارٹی، جیسی بھی صورت ہو، اس واقعہ سے سپیکر کو چوتھے گوشوارے میں مجوزہ فارم کے مطابق فوراً اطلاع کرے گی جس میں رکن کی گرفتاری ، نظر بندی یا سزائے قید،جیسی بھی صورت ہو، کی وجوہات اور نظر بندی یا قید کا مقام درج ہو گا۔

 

78۔سپیکر کو اراکین کی رہائی کی اطلاع دینا:۔  اگر کوئی رکن سزا یابی سے پہلے یا بعد میں ضمانت پر یا بصورت دیگر رہا ہو جائے تو متعلقہ حکام چوتھے گوشوارے میں مجوزہ فارم کے مطابق سپیکر کو اس امر سے مطلع کریں گے۔

 

79۔مجسٹریٹ وغیرہ کی جانب سے دی گئی اطلاع پر کارروائی:۔ سپیکر،قاعدہ 77 یا قاعدہ 78 میں مذکورہ اطلاع ملنے کے بعد بعجلت ممکنہ اجلاس جاری ہونے کی صورت میں اسے اسمبلی میں پڑھ کر سنائے گا اور اگر اسمبلی کا اجلاس نہ ہو رہا ہو تو ہدایت کرے گا کہ اراکین کو اس امر سے مطلع کیا جائے۔

][3]79۔اے ۔[4]] زیر حراست رکن اسمبلی[ کی پروڈکشن برائے اسمبلی نشست:۔ (1) سپیکر ، بہ تحریک  خود ،یا ناقابل  ضمانت  جرم کے الزام  میں زیر حراست  رکن  کی تحریری درخواست  پر ،سپیکر اگر ایسے رکن  کی موجودگی  کوضروری سمجھے ،اس رکن کو  اسمبلی[5]]یا کسی کمیٹی، جس کا وہ رکن ہو،[کی نشست  یا نشستوں  میں شرکت  کے لئے  طلب کرسکتا ہے ۔

(2) ذیلی قاعدہ (1)کے تحت حکومت یا ایسی اتھارٹی  کے نام ،جہاں  پررکن  کو زیر حراست  رکھا گیا ہو ،سیکرٹری  یا اس ضمن  میں مجاز کردہ کسی دیگر افسر کے دستخط  شدہ  پروڈکشن  آرڈر  جاری کئے جانے پر  حکومت  یا ایسی اتھارٹی  زیر حراست  رکن کو  سارجنٹ ایٹ آرمز  کے حوالے کرے  گی  جو نشست  کے اختتام  کے بعد  رکن کو واپس حکومت یا متعلقہ اتھارٹی  کی تحویل  میں دے گا ۔[

 



[1]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(15)/2013/1380،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،22فروری 2016،صفحات3937-44، درج ذیل کی جگہ  تبدیل کیا گیا:

74۔ سپیکر کی جانب سے  ریفرنس ۔  بلا لحاظ اس امر کے کہ قواعد ہذا میں کچھ مذکور ہو، سپیکر کسی مسئلہ استحقاق کو جانچ پڑتال، تحقیق اور رپورٹ کی غرض سے کمیٹی برائے استحقاقات کے سپرد کر سکتا ہے۔

[2]  بذریعہ نوٹیفیکشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/2273،شائع شدہ  پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ 8جون 2020،صفحہ 4185 الفاظ   ، وزیر برائے قانون  و پارلیمانی امور  کی مشاورت سے ،حذف کئے گئے۔

[3]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/1898،شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیر معمولی)،مورخہ15جنوری 2019،صفحہ1677،نیا قاعدہ ایزادکیا گیا۔

[4]  بذریعہ  نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/1935شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)،مورخہ 27فروری 2019، صفحہ2031، الفاظ’ اسمبلی  کی  کسی نشست  کےلئے  زیر حراست رکن ‘ کی بجائےتبدیل کیے گئے۔

[5]  بذریعہ  نوٹیفکیشن نمبرPAP/Legis-1(28)/2018/1935شائع شدہ پنجاب گزٹ(غیرمعمولی)،مورخہ 27فروری 2019، صفحہ2031،الفاظ ایزاد کیے گئے۔

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات