باب نمبر 3: سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور چیئرمینوں کا پینل

باب3

 

 

 

 

سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور[1]]چیئرپرسنز [ کا پینل

 

  سپیکر کا انتخاب۔ (1)  عام انتخابات کے بعد، اسمبلی کے پہلے اجلاس میں، جب اسمبلی کے حاضر اراکین حلف اٹھا لیں گے، تو اسمبلی کوئی دیگر کارروائی کرنے سےپہلے اس قاعدہ کے مطابق خفیہ رائے شماری کے ذریعے سپیکر کا انتخاب کرے گی۔

 (2)سپیکر کے انتخاب کے لئے اسمبلی کے اجلاس کی صدارت  سبکدوش ہو نے والا سپیکر یا اس کی عدم موجودگی میں ایسا شخص کرے گا جسے گورنر قاعدہ کے ذیلی قاعدہ (2)کے تحت نامزد کرے گا (جسے قاعدہ ہذا میں بعد ازاں پریذائیڈنگ آفیسر کہا جائے گا)۔

(3)  کوئی رکن کسی ایسے انتخابی اجلاس کی صدارت نہیں کرے گا جس میں  وہ خود امیدوار ہو۔

(4) کوئی رکن انتخاب  سے ایک یوم قبل شام 5:00 بجے سے پہلے [2]]پہلے گوشوارے کے حصہ  اے اور سی میں دئیے گئے[اپنے دستخط شدہ کاغذات نامزدگی پر کسی دیگر  رکن کا نام سپیکر کے انتخاب کے لئےتجویز کر سکتا ہے ،جس کے ہمراہ نامزد رکن  کی جانب سے ایک تحریری بیان ہوگا کہ وہ منتخب ہونے کی صورت  میں بحیثیت سپیکر  کام کرنے پر رضامند ہے ،سیکرٹری اسمبلی کے پاس جمع کراسکتا ہے ۔

(5) نامزدکردہ رکن، سپیکر کے انتخاب کے لئے ہونے والی اسمبلی کی کارروائی کے انعقاد سے پہلے کسی بھی وقت، تحریری طور پر ، اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتا ہے۔

(6) انتخاب کے دن پریذائیڈنگ آفیسر اسمبلی کے سامنے ان اراکین کے نام پڑھے گا جنہیں باضابطہ طور پر نامزد کیا گیا ہو اور جنہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس نہ لئے ہوں، اور ان کے تجویز کنندگان کے نام بھی پڑھے گا، اور،  اگر ایسا رکن صرف ایک ہی ہو تو اس رکن کو منتخب قرار دے دے گا۔

(7) اگر کاغذات نامزدگی کی واپسی، اگر کوئی ہو، کے بعد کوئی انتخا ب کے لئے صرف دو امیدوار باقی رہ جائیں تو ان کے درمیان رائے شماری کرائی جائے گی اور وہ امیدوار جو دوسرے امیدوار سے زیادہ ووٹ لے گا اسے منتخب قرار دے دیا جائےگا۔ اگر دونوں امیدوار برابر ووٹ حاصل کریں تو ان کے درمیان دوبارہ رائے شماری کرائی  جائے گی حتیٰ کہ ان میں سے ایک امیدوار دوسرے کی نسبت زیادہ ووٹ حاصل کر  لے اور جو امیدوار زیادہ ووٹ حاصل کرے گا اسے منتخب قرار دے دیا جائے گا۔

(8) اگر کاغذات نامزدگی کی واپسی، اگر کوئی ہو، کے بعد انتخاب کے لئےدو سے زائد امیدوار باقی رہ جائیں تو اس امیدوار کو، جو دیگر امیدواروں کے حاصل کردہ مجموعی ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل کرے گا منتخب قرار دے دیا جائے گا، اگر کوئی بھی امیدوار دیگر امیدواروں کے حاصل کردہ مجموعی ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل  نہ کر سکے تو رائے شماری دوبارہ کرائی جائے گی جس میں اس امیدوار کو انتخاب سےخارج کر دیا جائے گا جس نے آخری رائے شماری میں سب سے کم ووٹ حاصل کئے ہوں گے اور اسی طرح رائے شماری کرائی جاتی رہے گی حتیٰ کہ کوئی امیدوار باقی ماندہ امیدوار یا امیدواروں، جیسی بھی صورت ہو، سے مجموعی طور پر زیادہ ووٹ حاصل کر لے  اور ایسے امیدوار کو منتخب قرار دے دیا جائے گا۔

(9) اگر کسی رائے شماری میں تین یا زائد امیدواروں میں سے دو امیدوارمساوی ووٹ حاصل کریں اور ذیلی قاعدہ (8)کے تحت ان میں سے ایک کو انتخاب سے خارج کرنا پڑے تو اس امر کا فیصلہ کہ ایسے امیدواروں میں سے کس امیدوار کوخارج کیا جائے، پریذائیڈنگ افسر کے منتخب رکن ہونے کی صورت میں اس  کے فیصلہ کن ووٹ سے اور دیگر کسی بھی صورت میں بذریعہ قرعہ اندازی کیا جائے گا۔

(10) سپیکر منتخب ہونے والا رکن اپنا عہدہ سنبھالنے سے پہلے آئین  کے تیسرے گوشوارہ  میں مندرج فارم کے مطابق اسمبلی کے روبرو حلف اٹھائے گا۔

10۔ ڈپٹی سپیکر کا انتخاب :۔ (1) سپیکر کے انتخاب کے فوراً بعد اسمبلی ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کرے گی اور سپیکر کے انتخاب کے لئے قاعدہ9  میں مصرحہ طریق کار کا  اطلاق ڈپٹی سپیکر کے انتخاب پر بھی ہو گا ۔ اس میں جہاں کہیں سپیکر کا تذکرہ  ہو وہاں ڈپٹی سپیکر اور جہاں پریذائیڈنگ آفیسر کا تذکرہ ہو وہاں سپیکر مراد لیا جائے گا۔

  (2) بحثیت ڈپٹی سپیکر منتخب شدہ شخص اپنا عہدہ سنبھالنے سے پہلے، آئین کے تیسرے گوشوارہ  میں مندرج فارم کے مطابق اسمبلی کے روبرو  حلف اٹھائے گا۔

11۔ سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کا خالی عہدہ :۔ (1)  اگر کبھی سپیکر کا عہدہ خالی ہوجائے تو گورنر نئے سپیکر کے انتخاب کے لئے جتنا جلد ممکن ہو اسمبلی کے جاری اجلاس کی صورت میں اسی اجلاس کے دوران، اور اگر اسمبلی کا اجلاس نہ ہو رہا ہو تو آئندہ اجلاس کے آغاز پر، تاریخ مقرر کرے گا اور یہ انتخاب قاعدہ 9  کے مطابق کرایاجائے گا۔

(2)  اگر کبھی ڈپٹی سپیکر کا عہدہ خالی ہو جائے تو سپیکر نئے ڈپٹی سپیکرکے انتخاب کے لئے تاریخ مقرر کرے گا اور جتنا جلد ممکن ہو یہ انتخاب اسمبلی کےجاری اجلاس کی صورت میں اسی اجلاس کے دوران ، اور اگر اسمبلی کا اجلاس نہ ہو رہا ہوتو آئندہ اجلاس کے آغاز پر کرایا جائے گا اور یہ انتخاب قاعدہ 10  کے مطابق کرایاجائے گا۔

12۔ سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کی برطرفی:۔ (1)  کوئی رکن آئین کے آرٹیکل 53کی ضمن 7  کے پیرا (سی)، جسے آئین کے آرٹیکل 127   کے ساتھ ملا کر پڑھا جائے، کے تحت سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کی  برطرفی کے لئے قرار داد پیش کرنے کے لئےاجازت طلب کرنے کی تحریک کا تحریری نوٹس سیکرٹری کو دے سکتا ہے  اور سیکرٹری جتنا جلد ممکن ہو گا، ایسا نوٹس اراکین میں متداول کرائے گا۔

 (2) ذیلی قاعدہ (1)کے تحت نوٹس موصول ہونے کے سات  دن گزرنے کے بعد متعلقہ رکن کے نام سے قرار داد پیش کرنے کی اجازت طلب کرنے  کی تحریک پہلے یوم کار کی فہرست کارروائی میں شامل کی جائے گی۔

 (3)  ذیلی قاعدہ(2)کے تحت، قرارداد پیش کرنے کی اجازت طلب کرنےکی تحریک کے لئے مقرر کردہ دن کوئی دیگر کام فہرست کارروائی میں شامل نہیں  کیا جائے گا۔

 (4) سپیکر یا ڈپٹی سپیکر، اسمبلی کے اس اجلاس کی صدارت نہیں کرے گاجس میں اس کی برطرفی کی قرار داد پر غور کیا جا رہا ہو۔

 (5) ذیلی  قاعدہ (2)میں مذکور تحریک پیش کئے جانے کے فوراً بعدپریذائیڈنگ آفیسر ایسے اراکین کو اپنی نشستوں پر کھڑا ہونے کے لئے کہے گا جوایسی اجازت دینے کے حق میں ہوں، اور اگر اسمبلی کے کل اراکین کی کم از کم  ایک چوتھائی تعداد اس طرح اپنی نشستوں پر کھڑی نہیں ہوتی، تو وہ اعلان کرے گاکہ رکن کو اسمبلی کی اجازت حاصل نہ ہے، یا، اگر اس طرح اتنے رکن کھڑے ہو جائیں تو  وہ رکن کو قرار داد پیش کرنے کے لئے کہے گا۔

(6)  پریذائیڈنگ آفیسر کی اجازت کے بغیر کوئی رکن قرار داد کے بارے میں  پندرہ منٹ سے زائد تقریر نہیں کرے گا لیکن قرار داد کا محرک اور سپیکر یا ڈپٹی سپیکر، جیسی بھی صورت ہو، جس کے خلاف تحریک پیش کی گئی ہو، تیس منٹ یااتنے وقت کے لئے تقریر کر سکتا ہے جس کی پریذائیڈنگ آفیسر اجازت دے۔        

 (7)اسمبلی کا اجلاس قرارد اد  پیش کرنے کی اجازت طلب کرنے  کی تحریک نمٹائے  جانے  یااجازت مل جانے کی صورت میں اس  قرارداد پر  رائے شماری ہو جانے تک ملتوی نہیں  کیا جائے گا۔

  (8)قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ رائے دہی ہو گی جو اس طریق پرکی جائے گی جیسا  کہ پریذائیڈنگ آفیسر ہدایت کرے۔

 (9)اگر ایسا اجلاس، جس کے دوران ذیلی قاعدہ(1)کے تحت نوٹس دیا گیاہو، آئین کے آرٹیکل 54  کی ضمن (3)، جسے آئین کے آرٹیکل 127  کے ساتھ ملا کرپڑھا جائے، کے تحت سپیکر نے طلب کیا ہو تو اسمبلی کا اجلاس تحریک نمٹائےجانے ، یا اجازت دئیے جانے کی صورت میں اس پر رائے شماری ہو جانے تک ملتوی نہیں  کیا جائے گا۔

 (10) اگر اسمبلی کے کل اراکین کی اکثریت قرارداد منظور کر لے تو سپیکریا ڈپٹی سپیکر، جیسی بھی صورت ہو، اپنے عہدہ سے برطرف ہو جائے گا۔

[3]]13۔ چیئرپرسنز کا پینل :۔ (1) سپیکر  ،اجلاس  کے آغاز  پریا  وقتاًفوقتاً،جیسی بھی صورت  ہو ، اراکین  میں  سے تقدم کے لحاظ  سے ایک پینل  آف چیئرپرسنز  جو  چار اراکین  سے زائد نہ ہو ،مقررکرے گا  اور سپیکر  اور ڈپٹی سپیکر  کی عدم موجودگی  میں اجلاس میں موجودحاضر  اراکین  میں سے تقدم  رکھنے والا  رکن صدارت  کے فرائض  سرانجام دے گا ۔

(2) اگر کسی وقت اسمبلی کے  کسی اجلاس کے دوران سپیکر اور ڈپٹی سپیکر اور  چیئرپرسنز کے پینل کا کوئی بھی رکن حاضر نہ ہو تو سیکرٹری اس امر سے اسمبلی کو  مطلع کرے گا اور اسمبلی بذریعہ تحریک اس وقت حاضر اراکین میں سے کسی ایک رکن کو اس اجلاس کی صدارت کے لئے منتخب کرے گی۔[

 

14۔ سپیکر کے اختیارات و فرائض :۔ (1)قاعدہ 12  کے ذیلی  قاعدہ(4)کے تابع اور قواعد ہذا کی رو سے تفویض کردہ خصوصی اختیارات و فرائض کے علاوہ سپیکر  اسمبلی کے ہر اجلاس میں اس وقت پر کرسی صدارت سنبھالے گا جس وقت تک کے لئے اسمبلی کا اجلاس گزشتہ اجلاس کے موقع پر ملتوی کیا گیا ہو یا جس وقت پر  اسمبلی کا اجلاس  طلب کیا گیا ہو۔

(2) سپیکر اجلاس کے دوران نظم و ضبط قائم کرے گا ۔

(3) سپیکر نظم و ضبط اور آداب برقرار رکھے گا اور اسے اپنے فیصلے نافذکرنے کے لئے تمام ضروری اختیارات حاصل ہوں گے نیز گیلریوں میں ہنگامہ یابدنظمی کی صورت میں وہ انہیں خالی کرا سکے گا۔

(4) سپیکر تمام نکتہ ہائے اعتراض کا فیصلہ کرے گا۔

(5) قاعدہ 12  کے ذیلی  قاعدہ (4)کے تابع کسی اجلاس کے موقع  پر سپیکر کی عدم موجودگی میں ڈپٹی سپیکر صدارت کے فرائض سرانجام دے گا۔

15۔ سپیکر کے اختیارات کی تفویض:۔  سپیکر قواعد ہذا کے تحت حاصل شدہ اپنے  کوئی سے بھی اختیارات تحریری حکم نامے کے ذریعے ڈپٹی سپیکر کو تفویض کرسکے گا۔

16۔ نشست کی صدارت کرنے والے رکن کے اختیارات :۔ پریذائیڈنگ آفیسر کو وہی اختیارات حاصل ہوں گے جو سپیکر کو کسی اجلاس  کی صدارت کے دوران حاصل ہوتے ہیں، نیز قواعد ہذا  میں جہاں کہیں بھی سپیکر کا حوالہ دیا  جائے گا اس کے بارے میں یہ متصور ہو گا کہ اس میں پریذائیڈنگ آفیسر کا حوالہ بھی  شامل ہے۔

 

 



[1]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی، لفظ ’’چیئرمینوں ‘‘ کی جگہ  تبدیل  کیا گیا ۔

[2]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی ایزاد کیا گیا ۔

[3]  بذریعہ نوٹیفکیشن  نمبر پی اے پی /لیجس ۔1(28)/2018/09؛ شائع شدہ  پنجاب گزٹ  (غیر معمولی )مورخہ 28جون 2022 صفحات  6514 اے ۔سی درج ذیل کی جگہ تبدیل کیا گیا ۔

’’ 13۔ چیئرمینوں کا پینل۔ (1)  سپیکر،  اجلاس کے آغاز پر تقدم کے لحاظ سے اراکین اسمبلی میں سے زیادہ سے زیادہ چار چیئرمینوں کا ایک پینل نامزد کرے گا۔ سپیکر  اور   ڈپٹی سپیکر  کی  عدم  موجودگی میں  اجلاس  میں حاضر  اراکین میں  سےتقدم رکھنے والا رکن صدارت کے فرائض سرانجام دے گا۔

(2) اگر کسی وقت اسمبلی کی کسی نشست کے دوران سپیکر اور ڈپٹی سپیکر اور  چیئرمینوں کے پینل کا کوئی بھی رکن حاضر نہ ہو تو سیکرٹری اس امر سے اسمبلی کو  مطلع کرے گا اور اسمبلی بذریعہ تحریک اس وقت حاضر اراکین میں سے کسی ایک رکن کو اس اجلاس کی صدارت کے لئے منتخب کرے گی۔‘‘

ایوان

سیکریٹیریٹ

اراکین

کمیٹیاں

ایوان کی کارروائی

مرکز اطلاعات

رپورٹیں اورمطبوعات